امریکہ نے غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کے ویزوں پر لگائی پابندی، فلوریڈا حادثے کے بعد مارکو روبیو کا اعلان

امریکہ نے غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کے ورک ویزے فوری طور پر بند کر دیے، فلوریڈا حادثے کے بعد مارکو روبیو نے کہا کہ یہ اقدام عوامی حفاظت اور امریکی ڈرائیوروں کے روزگار کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکہ نے غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کے ورک ویزے فوری طور پر جاری کرنا بند کر دیے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو اعلان کیا کہ غیر ملکی ڈرائیوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد امریکی سڑکوں پر خطرہ پیدا کر رہی ہے اور امریکی ڈرائیوروں کے روزگار کو متاثر کر رہی ہے۔

روبیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا، ’’امریکی سڑکوں پر بڑے کمرشل ٹرک چلانے والے غیر ملکی ڈرائیور امریکی شہریوں کی حفاظت کے لیے خطرہ ہیں اور امریکی ڈرائیوروں کی روزگار کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘‘ یہ فیصلہ فوری اثر سے نافذ ہو گیا ہے۔

یہ اقدام فلوریڈا میں ایک حالیہ حادثے کے بعد سامنے آیا، جہاں ہرجندر سنگھ نامی ٹرک ڈرائیور پر الشام ہے کہ اس نے غلط یو-ٹرن لیا، جس کی وجہ سے حادثہ میں 3 امریکی شہریوں کی جان چلی گئی۔ وفاقی حکام کے مطابق ہرجندر سنگھ ہندوستان سے تعلق رکھتا ہے اور غیر قانونی طور پر میکسیکو سے امریکہ داخل ہوا تھا۔ حادثے کے بعد وہ انگریزی کے امتحان میں ناکامی ہو گیا۔

واقعہ سیاسی بحث کا موضوع بھی بنا، کیونکہ ہرجندر سنگھ نے کمرشل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کیا اور کیلیفورنیا میں رہائش اختیار کی، جو ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام ہے اور ٹرمپ کی امیگریشن سختی کی پالیسیوں کی مخالفت کرتی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے کیلیفورنیا کے گورنر گیوین نیوزوم کو ذمہ دار ٹھہرایا لیکن نیوزوم کے دفتر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہی سنگھ کو ورک پرمٹ جاری کیا تھا اور کیلیفورنیا نے حوالگی میں تعاون کیا۔


ٹرمپ انتظامیہ سے قبل، امریکی ٹرانسپورٹ سیکریٹری شین ڈفی نے ہدایت دی تھی کہ ٹرک ڈرائیوروں کو انگریزی بولنے کی صلاحیت لازمی ہونی چاہیے تاکہ وہ ٹریفک کے اشارے سمجھ سکیں اور حفاظتی اصولوں پر عمل کر سکیں۔ اوباما انتظامیہ کی سابقہ رہنما ہدایات کے مطابق صرف زبان کی کمی کی بنیاد پر ڈرائیور کو ملازمت سے نہیں ہٹایا جاتا تھا، جسے ڈفی نے تبدیل کیا۔

امریکہ میں غیر ملکی پیدائشی ٹرک ڈرائیوروں کی تعداد 2000 سے 2021 کے درمیان دگنی ہو کر 720,000 تک پہنچ گئی۔ اب وہ صنعت کا 18 فیصد حصہ ہیں، زیادہ تر لاطینی امریکہ، ہندوستان اور مشرقی یورپ کے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔