امریکی عدالت نے چین پر عائد کیا 24 ارب ڈالر کا جرمانہ، کووڈ 19 کے دوران ’پی پی ای‘ کی ذخیرہ اندوزی کا الزام

میسوری کے اٹارنی جنرل اینڈریو بیلی نے کہا کہ ’’یہ دنیا پر کووڈ 19 پھیلانے کے لیے چین کو جوابدہ ٹھہرانے کی لڑائی میں میسوری اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے لیے ایک تاریخی فتح ہے۔‘‘

امریکہ اور چین، تصویر آئی اے این ایس
امریکہ اور چین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں میسوری کی ایک عدالت نے جمعہ، 7 مارچ کو چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اس پر 24 ارب ڈالر کا بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔ وفاقی جج نے کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران چین کو ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) ذخیرہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

نیویارک پوسٹ (این وائی پی) کی رپورٹ کے مطابق، میسوری کے ڈسٹرکٹ جج اسٹیفن لمبوگ جونیئر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چین نے پی پی ای ذخیرہ کرنے کی کارروائی اس وقت انجام دی، جب وہ کووڈ-19 وائرس سے متعلق اہم حقائق کو غلط انداز میں پیش کر رہا تھا، جن میں وائرس کی موجودگی، شدت اور انسان سے انسان میں منتقلی شامل ہیں۔ جج نے مزید کہا کہ مدعی نے ان الزامات کو ثابت کرنے کے لیے خاطر خواہ شواہد پیش کیے ہیں۔


مقدمے میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین نے پی پی ای بنانے والی امریکی فیکٹریوں پر کنٹرول حاصل کر لیا اور امریکی مارکیٹ میں فروخت کے لیے حفاظتی سامان ذخیرہ کیا۔ جج نے میسوری کے اٹارنی جنرل اینڈریو بیلی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ چین نے ریاستی اور وفاقی اجارہ داری مخالف قوانین کی خلاف ورزی کی، جس کی وجہ سے میسوری کو شدید معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔

رپورٹ کے مطابق، چین کی مبینہ کارروائیوں کے باعث میسوری کو پی پی ای کے حصول کے لیے معمول سے 122 ملین ڈالر زیادہ ادا کرنے پڑے، جبکہ ٹیکس ریونیو میں 8 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔

میسوری کے اٹارنی جنرل اینڈریو بیلی نے عندیہ دیا کہ اگر ضروری ہوا تو ریاست چینی ملکیت والے اثاثوں کی نشاندہی کرکے انہیں ضبط کرنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گی۔ یہ فیصلہ چین کے خلاف ایک اہم قانونی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے، جو کووڈ-19 کے دوران اس کی پالیسیوں اور اقدامات پر امریکی سخت مؤقف کو ظاہر کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔