ویزا منسوخ کرنے پر ٹرمپ حکومت سے جواب طلب، امریکی عدالت نے غیر ملکی طلبا کو دی راحت

عدالت نے ہوم لینڈ سیکوریٹی ڈپارٹمنٹ کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ طلبا کا اس طرح سے ویزا منسوخ نہیں کیا جا سکتا اور انتظامیہ کو طلبا کی نجی جانکاری عوامی کرنے کا بھی حق نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈونالڈ ٹرمپ</p></div>

ڈونالڈ ٹرمپ

user

قومی آواز بیورو

جارجیا کی ایک ضلع عدالت نے کم سے کم 133 غیر ملکی طلبا کو راحت دے دی ہے، جن کا ویزا امریکی حکومت کے ذریعہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے ٹیمپرری ریسٹریننگ آرڈر (ٹی آر او) جاری کرتے ہوئے طلبا کے ڈپورٹیشن پر روک لگا دی ہے۔ دراصل طلبا کو اچانک اطلاع دی گئی تھی کہ ان کا ایکسچینج وزیٹر انفارمیشن سسٹم بند کیا جا رہا ہے اور اب ان کا امریکہ میں ٹھہرنا غیر قانونی ہے۔

عدالت نے ہوم لینڈ سیکوریٹی ڈپارٹمنٹ کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ طلبا کا اس طرح سے فوری طور پر ویزا منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ انتظامیہ کو طلبا کی نجی جانکاری کو اس طرح عوامی نہیں کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے امریکی حکومت کو اس معاملے میں جواب دینے کو کہا ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ امریکہ عدالت کے اس حکم سے ہندوستانی طلبا کو بھی راحت ملی ہے۔ اطلاع کے مطابق جن طلبا کا ویزا منسوخ کیا گیا تھا ان میں نصف ہندوستانی تھے۔


ایف1 ویزا یافتگان طلبا نے عدالت میں داخل عرضی میں کہا تھا کہ انہیں غیر قانونی طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بہت سارے طلبا کی ڈگری پوری ہونے میں کچھ ہی ہفتہ کا وقت باقی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سارے طلبا آپٹیکل پریکٹیکل ٹریننگ کے تحت کام کرنا چاہتے ہیں۔ وہ پڑھائی کے بعد ایک سال کام کر سکتے ہیں۔ کچھ اسٹریم کے طلبا کے لیے دو سال کام کرنے کی بھی رعایت ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ غلط طریقے سے ان کے SEVIS کو بند کر دیا گیا۔ ان کا کوئی کریمنل بیک گراؤنڈ بھی نہیں تھا اور انہوں نے ویزا کے لیے بھی ضروری رسمیات پوری کی تھیں۔ طلبا نے اپنی عرضی میں کہا کہ اس طرح ویزا منسوخ کیا جانا انتہائی قابل اعتراض ہے کیونکہ انتظامیہ نے ٹھیک سے نوٹس بھی نہیں دیا۔ طلبا کو اپنا موقف رکھنے کا وقت بھی نہیں دیا گیا۔ عدالت نے بھی کہا کہ اس طرح سے اچانک کارروائی کرنے سے طلبا کی پڑھائی اور کیریئر کو نقصان پہنچے گا۔


واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے امریکی حکومت لاکھوں لوگوں کو اپنے ملک سے باہر کر چکی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ اب غیر ملکی طلبا کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر خارجہ مارکو روبیو طلبا ویزا یافتگان کی جانچ کرنے کے لیے ’کیچ اینڈ ریووک‘ پروگرام کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس کے تحت یہودی مخالفین اور فلسطینی حامیوں کی شناخت کرنا ہے۔ اس کے تحت امریکی انتظامیہ نے بڑی تعداد میں غیر ملکی طلبا کا ویزا منسوخ کر دیا تھا، جس میں بڑی تعداد میں ہندوستان طلبا بھی شامل تھے۔ اسی فیصلے کے خلاف طلبا نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جہاں سے انہیں ابھی تھوڑی راحت ملی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔