امریکہ نے ایک لاکھ ڈالر ایچ-1بی ویزا فیس پر وضاحت دی، موجودہ ویزا ہولڈرز مستثنیٰ قرار

امریکی حکومت نے واضح کیا ہے کہ ایک لاکھ ڈالر کی نئی ایچ-1بی ویزا فیس صرف نئے بیرونی درخواست گزاروں پر لاگو ہوگی۔ موجودہ ویزا ہولڈرز، تجدید یا ویزا تبدیلی کرنے والوں کو اس سے استثنا حاصل رہے گا

<div class="paragraphs"><p>ایچ ون بی ویزا / علامتی تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: غیر ملکی پیشہ ور افراد، خصوصاً ہندوستانی ماہرینِ آئی ٹی کے لیے بڑی راحت کی خبر آئی ہے۔ امریکی محکمۂ داخلی سلامتی (ڈی ایچ ایس) نے ایچ-1بی ویزا کی 1 لاکھ ڈالر درخواست فیس سے متعلق نیا وضاحتی نوٹس جاری کیا ہے، جس میں کئی اہم چھوٹیں شامل ہیں۔

نئے رہنما اصولوں کے مطابق، وہ افراد جو ایف-1 (طلبہ) ویزا سے ایچ-1بی ویزا کیٹیگری میں منتقل ہو رہے ہیں، انہیں یہ بھاری فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔ اسی طرح، وہ موجودہ ایچ-1بی ویزا ہولڈرز جو امریکہ کے اندر رہ کر اپنے ویزا میں تبدیلی، مدت میں توسیع یا درجۂ قیام میں ترمیم کے لیے درخواست دیتے ہیں، ان پر بھی یہ فیس لاگو نہیں ہوگی۔

ڈی ایچ ایس کے مطابق، یہ ایک لاکھ ڈالر فیس صرف ان نئے درخواست گزاروں پر عائد ہوگی جو امریکہ سے باہر ہیں اور جن کے پاس کوئی فعال یا منظور شدہ ایچ-1بی ویزا موجود نہیں۔ اس کے لیے حکومت نے ایک نیا آن لائن ادائیگی لنک بھی جاری کیا ہے تاکہ عمل شفاف اور تیز رفتار رہے۔

یہ وضاحت ایسے وقت آئی ہے جب امریکی چیمبر آف کامرس نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔ تنظیم نے مؤقف اختیار کیا کہ اتنی بھاری فیس عائد کرنا ’غیر قانونی‘ ہے اور اس سے امریکی کاروباروں پر مالی دباؤ بڑھے گا۔ ان کے مطابق، اس فیصلے سے کمپنیوں کو یا تو اپنے لیبر اخراجات بڑھانے ہوں گے یا پھر اعلیٰ مہارت رکھنے والے غیر ملکی ملازمین کی بھرتی میں کمی کرنی ہوگی۔


اس سے پہلے 3 اکتوبر کو مزدور تنظیموں، تعلیمی ماہرین اور مذہبی اداروں کے ایک اتحاد نے بھی اسی فیس کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا اور اب ٹرمپ انتظامیہ کو دوسرے قانونی چیلنج کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 ستمبر کو اس اعلان پر دستخط کیے تھے۔ ان کے مطابق اس اقدام کا مقصد امریکی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ کرنا ہے۔ تاہم، اس فیصلے کے بعد ہزاروں غیر ملکی ویزا ہولڈرز، خصوصاً ہندوستانی پیشہ ور افراد، تذبذب میں مبتلا ہو گئے تھے کہ آیا وہ امریکہ واپس جا سکیں گے یا نہیں۔

بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے 20 ستمبر کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ یہ ایک بار ادا کی جانے والی فیس ہوگی، جو صرف نئے ویزا درخواست گزاروں پر لاگو ہے، جبکہ موجودہ ویزا ہولڈرز یا تجدید کرنے والوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں ایچ-1بی ویزا کے کل منظور شدہ معاملات میں 70 فیصد سے زیادہ حصہ ہندوستانی نژاد پیشہ ور افراد کا تھا۔ اس کی بنیادی وجہ پچھلے برسوں کے زیرِ التوا معاملات کا بوجھ اور ہندوستان سے اعلیٰ مہارت والے درخواست گزاروں کی بڑی تعداد تھی۔

نئے رہنما اصولوں کے بعد ایچ-1بی ویزا سے جڑے لاکھوں غیر ملکی پیشہ ور افراد کو بڑی راحت ملی ہے، خاص طور پر وہ افراد جو پہلے ہی امریکہ میں کام کر رہے ہیں اور اپنے ویزا کی تجدید یا توسیع کے منتظر تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔