امریکہ پاکستان میں میڈیا اور سول سوسائٹی پر پابندیوں سے آگاہ ہے: بلنکن

انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکی حکومت پاکستان میں میڈیا آؤٹ لیٹس اور سول سوسائٹی پر عائد پابندیوں سے آگاہ ہے اور انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ سے اس معاملے پر بات چیت کی ہے۔

انٹونی بلنکن، تصویر آئی اے این ایس
انٹونی بلنکن، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی پر پابندیاں پاکستان کی شبیہ اور اس کی ترقی کی صلاحیت کو کمزور کرتی ہے۔ انٹونی بلنکن نے منگل کو ورلڈ پریس فریڈم ڈے پر پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت پاکستان میں میڈیا آؤٹ لیٹس اور سول سوسائٹی پر عائد پابندیوں سے آگاہ ہے اور انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ سے اس معاملے پر بات چیت کی ہے۔

ایک پاکستانی صحافی کے ذریعہ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پاکستان آج بھی صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ تصور کی جاتی ہے، انٹونی بلنکن نے کہا کہ "ایک متحرک آزاد پریس، ایک باخبر شہری پاکستان سمیت کسی بھی ملک اور اس کے مستقبل کے لیے اہم ہے اور میرے خیال میں پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اظہار رائے کی آزادی کو کمزور کرتا ہے۔"


صحافی نے کہا کہ گزشتہ سال جرائم اور بدعنوانی کو بے نقاب کرنے اور بعض سرکاری پالیسیوں کی تنقید کرنے کے لئے پاکستانی صحافیوں کا قتل کر دیا گیا، ان کا اغوا کرلیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس نے سوال کیا کہ کیا محکمہ خارجہ نے کبھی پاکستانی حکام کے ساتھ دو طرفہ بات چیت میں اس مدے کو اٹھایا ہے۔

اس پر انتونی بلنکن نے جواب دیا کہ "مختصر جواب ہے ہاں، ہم اسے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتوں میں اٹھاتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ عالمی یوم آزادی صحافت پر امریکی وزیر خارجہ کا تبصرہ ایک عالمی میڈیا واچ ڈاگ ’رپورٹرس ود آوٹ بارڈرس‘ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے بعد آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عالمی پریس فریڈم انڈیکس پر گزشتہ سال کے 145ویں نمبر سے اس سال 157 ویں نمبر پر آگیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔