امریکہ کا چار لاطینی امریکی ممالک پر جزوی ٹیرف ہٹانے کا اعلان
امریکہ نے ارجنٹینا، گواٹے مالا، ایل سلواڈور اور ایکواڈور کے ساتھ نئے تجارتی سمجھوتوں کے تحت کئی اشیا پر ٹیرف جزوی طور پر ہٹانے کا اعلان کیا ہے، جس سے مہنگائی کے دباؤ میں کمی کی توقع ہے

واشنگٹن: امریکہ نے ارجنٹینا، گواٹے مالا، ایل سلواڈور اور ایکواڈور کے ساتھ نئے تجارتی سمجھوتوں کی اصولی منظوری دے دی ہے، جن کے تحت متعدد اشیا پر عائد ٹیرف جزوی طور پر ہٹا دیے جائیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ پیش رفت باہمی تجارت کو فروغ دینے، درآمدی اخراجات کم کرنے اور مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
جمعرات کو جاری بیان میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی انتظامیہ ان چاروں ممالک کے ساتھ ایسے فریم ورک پر متفق ہو گئی ہے، جس کے تحت وہ تمام مصنوعات جنہیں امریکہ میں اگایا، نکالا یا فطری طور پر پیدا نہیں کیا جا سکتا، ان پر عائد ٹیرف ختم کر دیے جائیں گے۔ اس تبدیلی سے لاطینی امریکی ممالک کے لیے امریکی منڈی تک رسائی آسان ہو جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق، گواٹے مالا اور ایل سلواڈور کے ٹیکسٹائل اور ملبوسات پر بھی باہمی ٹیرف ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے ان ممالک کی برآمدی صنعتوں کو نمایاں فائدہ پہنچے گا۔ سمجھوتے کے تحت چاروں ممالک کئی شعبوں میں امریکی کمپنیوں کے لیے اپنے بازاروں کو مزید کھولنے پر بھی آمادہ ہو گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری معلومات میں بتایا گیا ہے کہ ارجنٹینا امریکی ادویات، کیمیکلز، مشینری، آئی ٹی مصنوعات، میڈیکل آلات، موٹر گاڑیاں اور زرعی مصنوعات کے لیے مارکیٹ تک رسائی بڑھانے میں تعاون کرے گا۔ یہ اقدام دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔
تاہم، مقامی میڈیا نے ایک بریفنگ کال میں امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ اب بھی ارجنٹینا، گواٹے مالا اور ایل سلواڈور کے زیادہ تر سامان پر 10 فیصد جبکہ ایکواڈور کی متعدد مصنوعات پر 15 فیصد درآمدی ڈیوٹی برقرار رکھے گا۔ یعنی ٹیرف میں نرمی مکمل طور پر نہیں بلکہ منتخب مصنوعات تک محدود ہوگی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سمجھوتوں کو آئندہ چند ہفتوں میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب رواں سال امریکہ کی جانب سے کیے گئے تجارتی محصولات نے مہنگائی کے بڑھتے ہوئے دباؤ میں اضافہ کیا تھا۔ ستمبر میں امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس گزشتہ سال کے مقابلے 3 فیصد اوپر گیا، جس کی ایک وجہ درآمدی لاگت میں اضافہ بھی بتایا گیا۔
ماہرین کے مطابق، کیلے، کافی اور کوکو جیسی مصنوعات پر ٹیرف میں کمی یا اسے مکمل طور پر ہٹانے سے امریکہ میں مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئے گی، کیونکہ یہ بنیادی اشیا گھریلو منڈی میں بڑی مقدار میں استعمال ہوتی ہیں۔
دوسری جانب، آئی ایم ایف نے حال ہی میں جاری اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں ارجنٹینا کی معاشی کارکردگی کے تخمینوں میں نمایاں تبدیلی کی ہے۔ تازہ اندازے کے مطابق ارجنٹینا کی معیشت آئندہ سال 4.5 فیصد بڑھے گی، جو پہلے کے 5.5 فیصد تخمینے سے کم ہے۔ ادارے نے 2025 کے لیے ارجنٹینا کی مہنگائی کا تخمینہ بھی بڑھا کر 41.3 فیصد کر دیا ہے، تاہم 2026 میں اس میں نمایاں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔