پاکستان کے لیے سفری پابندیوں میں امریکہ نے نرمی کا کیا اعلان

تازہ ترین ٹریول ایڈوائزری کے مطابق پاکستانی سیکورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی اور انسداد عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا، 2014 کے بعد سے پاکستان کا سیکورٹی ماحول بہتر ہوا ہے۔

امریکی جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس
امریکی جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے لیے اپنی ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے ’سفر نہ کریں‘ سے اپ گریڈ کرتے ہوئے ’غیر ضروری سفر سے گریز کریں‘ کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔ نظر ثانی دراصل لیول فور سے لیول تھری کی جانب پیش رفت ہے، اگرچہ یہ کوئی بڑی تبدیلی نہیں سمجھی جاتی لیکن پھر بھی قابل ذکر بہتری ہے۔

تازہ ترین ٹریول ایڈوائزری کے مطابق پاکستانی سیکورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی اور انسداد عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا، 2014 کے بعد سے پاکستان کا سیکورٹی ماحول بہتر ہوا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ بڑے شہروں خاص طور پر اسلام آباد میں زیادہ سے زیادہ حفاظتی وسائل اور بنیادی ڈھانچے موجود ہیں اور ان علاقوں میں سیکورٹی فورسز ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں ہنگامی صورتحال کا جواب دینے کے لیے زیادہ فعال ہو سکتی ہیں۔ نظرثانی ایڈوائزری میں نشاندہی کی گئی کہ اگرچہ خطرات اب بھی موجود ہیں، لیکن اسلام آباد میں اب دہشت گرد حملے کم ہوتے ہیں۔


نوٹیفکیشن میں امریکی شہریوں پر زور دیا گیا کہ ’دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے پاکستان کے سفر پر نظر ثانی کریں‘ تاہم اس میں کووڈ 19 کی وجہ سے اضافی احتیاط کی تجویز دی گئی کیونکہ ’کچھ علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے‘۔ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مرکز (سی ڈی سی) نے پاکستان کے لیے لیول 2 ٹریول ہیلتھ نوٹس جاری کیا ہے جو کہ ملک میں کووڈ- 19 کے اعتدال پسند درجے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ اگر آپ کو امریکا میں منظور کردہ ویکسین لگی ہے تو کووڈ- 19 میں مبتلا ہونے اور شدید علامات پیدا ہونے کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔

محکمہ خارجہ نے امریکی شہریوں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی اور اغوا کی وجہ سے سابق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) سمیت بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کا سفر نہ کریں۔ ایڈوائزری میں دہشت گردی اور مسلح تصادم کے امکان کی وجہ سے کنٹرول لائن کے قرب و جوار میں سفر نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا۔ ایڈوائزری میں امریکی شہریوں کو باور کرایا گیا کہ امریکی حکومت پاکستان میں سیکورٹی ماحول کی وجہ سے ہنگامی خدمات فراہم کرنے کی محدود صلاحیت رکھتی ہے، امریکی حکومت کے اہلکاروں کا پاکستان کے اندر سفر محدود اور پشاور میں امریکی قونصل خانہ امریکی شہریوں کو قونصلر خدمات فراہم نہیں کرتا‘۔


امریکی ایڈوائزری میں تبدیلی ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی فیض حمید نے اپنا امریکی دورہ مکمل کیا ہے تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ اس پیش رفت کا تعلق ان کے دورے کی وجہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */