امریکہ: ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ کی واردات، 18 بچوں اور استاد سمیت 21 افراد ہلاک

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر اوولڈے کے ایک اسکول میں فائرنگ کی واردات پیش آئی، جس 20 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے، حملہ آور گر سے اپنی دادی کو گولیوں کا نشانہ بنا کر نکلا تھا

تصویر بشکریہ mprnews.org
تصویر بشکریہ mprnews.org
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر اوولڈے کے ایک اسکول میں فائرنگ کی واردات پیش آئی، جس 20 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق پستول اور ممکنہ طور پر رائفل سے لیس 18 سالہ ملزم منگل کے روز ٹیکساس میں واقع ایک ایلیمنٹری اسکول میں داخل ہوا اور فائرنگ کرنا شروع کر دی۔

جس کے نتیجے میں 18 کمسن بچے اور ایک ٹیچر سمیت 21 افراد ہلاک ہو گئے۔ فائرنگ کی اس واردات میں 18 بچے اور دو بالغ افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 13 بچوں سمیت 14 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیثیت قوم ہمیں پوچھنا ہے کہ ہم خدا کے نام پر ’گن لابی‘ کے خلاف کب کھڑے ہوں گے۔


رپورٹس کے مطابق ٹیکساس کے گورنر ایبٹ کا کہنا ہے کہ پولیس نے اسکول میں فائرنگ کرنے والے نوجوان جس کا نام غالباً سیلواڈور راموس ہے، کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ اسکول میں فائرنگ سے پہلے حملہ آور اپنی دادی کوگولیاں مارنے کے بعد گھر سے نکلا تھا، جس کے بعد اس کا بارڈر پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور بعد ازاں وہ جا کر اسکول میں چھپ گیا۔ حملہ آور کی دادی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

امریکہ میں ماس شوٹنگ (بڑے پیمانے پر ہونے والی فائرنگ کی واردات) کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ گن وائلنس آرکائیو کے مطابق 2022 میں ماس شوٹنگ کے کم از کم 212 واقعات رونما ہوئے۔ جی وی اے کے مطابق جن واقعات میں چار افراد ہلاک یا زخمی ہوتے ہیں انہیں ماس شوٹنگ کے واقعات میں شامل کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔