ہندوستان و پاکستان کے درمیان جنگ بندی سے دنیا نسبتاً بہتر حالت میں ہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے ہندوستان و پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک اس موقع کو تنازعات کے حل کے لیے استعمال کریں

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی کے بعد دنیا ایک نسبتاً بہتر حالت میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی خوش آئند ہے اور امید ہے کہ فریقین اس موقع کو باہمی مسائل کے حل کے لیے استعمال کریں گے۔
ترجمان دوجارک نے منگل کو اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ میں کہا، ’’ہم امید کرتے ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہے گی۔ ساتھ ہی ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے درمیان موجود کئی دیرینہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔‘‘
یہ تبصرہ ایک فلسطینی صحافی کے سوال کے جواب میں دیا گیا، جس نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ خطاب پر سوال اٹھایا تھا۔ صحافی نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم مودی کے لب و لہجے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنگ بندی کمزور ہے اور کسی بھی وقت ختم ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی صحافی نے پاکستانی دفتر خارجہ کے اس بیان کا حوالہ دیا، جس میں مودی کے خطاب پر اعتراض کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے دوجارک نے کہا، ’’ہم پہلے کے مقابلے میں بہتر حالت میں ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان 10 مئی کو فون پر رابطہ ہوا، جس کے بعد چار روز سے جاری جھڑپوں کو ختم کرنے پر اتفاق ہوا۔
یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب 22 اپریل کو دہشت گردوں نے کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 شہریوں کو ہلاک کر دیا۔ اس کے بعد ہندوستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (پی او کے) میں دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
اس کے ردعمل میں پاکستان نے ہندوستانی علاقوں پر حملے شروع کیے، جس سے سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ تاہم ہندوستانی افواج نے بھی مؤثر جواب دیا۔ جنگ بندی کے اعلان کے فوراً بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے اسے دشمنی کے خاتمے اور خطے میں کشیدگی میں کمی کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا تھا۔
انہوں نے اس سے قبل جاری کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔