یوکرین اسلحے کی کمی سے فی الحال جوابی حملہ کرنے سے قاصر: زیلنسکی

زیلنسکی نے کہا، "ہم فی الحال جوابی حملہ کرنے سے قاصر ہیں۔ ہم اپنے بہادر جانباز فوجیوں کو بغیر ٹینکوں، توپ خانہ اور کثیر مقصدی راکٹ سسٹم (ایچ آئی ایم اے آر ایس) کے بغیر فرنٹ لائن پر نہیں بھیج سکتے۔

ولودیمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس
ولودیمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

 کیف: یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک موجودہ حالات میں اسلحے کی کمی کی وجہ سے جوابی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ دی یومیوری شمبن اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو میں، زیلنسکی نے کہا، "ہم فی الحال جوابی حملہ کرنے سے قاصر ہیں۔ ہم اپنے بہادر جانباز فوجیوں کو بغیر ٹینکوں، توپ خانہ اور کثیر مقصدی راکٹ سسٹم (ایچ آئی ایم اے آر ایس) کے بغیر فرنٹ لائن پر نہیں بھیج سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین اس وقت اپنے اتحادیوں کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی کا انتظار کر رہا ہے اور ملک کے مشرقی حصے میں حالات نامساعد ہیں۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعہ کو کہا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے زیلنسکی کو سننے کے بعد، یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین کے صدر کو یقین دلایا ہے کہ وہ روس کے خلاف جدوجہد جیتنے میں ان کی مدد کریں گے۔


وہیں جمعہ کی رات دیر گئے یوکرین کے کئی علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی وزارت کے فضائی حملے کے ڈیٹا کے مطابق، کل رات کئی علاقوں میں ہوائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔ وزارت کے آن لائن نقشے میں سومی، پولٹاوا، نیپروپیٹروس اور خارکیف میں آدھی رات کے فوراً بعد ہوائی حملے کی وارننگ جاری کی گئی۔

یوکرین کی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ڈونیٹسک پیپلز ری پبلک (ڈی پی آر) کے کیف کے زیر کنٹرول حصے میں کراماتورسک اور سلوایانسک شہروں میں رات بھر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ یوکرین کے ملٹری انٹیلی جنس کے نائب سربراہ وادیم سکیبٹسکی نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ روسی فوج نے میزائل حملوں کے اہداف کو تبدیل کر دیا ہے، کیونکہ حالیہ حملوں سے یوکرین کے کئی علاقوں میں ایندھن کے اڈوں کو نقصان پہنچا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔