یوکرین کے مشیر کا دعویٰ- ’امریکہ نے جنگ کے حل میں اپنی پوزیشن کمزور کی، روس کو دی سفارتی برتری‘

یوکرین کے صدر کے مشیر نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین جنگ کے حل میں اپنی پوزیشن کمزور کر دی اور روس کو سفارتی برتری دی، یوکرین کو امریکہ اور روس کی ریاض میں ہونے والی بات چیت سے باہر رکھنا ناقابلِ فہم ہے

<div class="paragraphs"><p>ولادیمیر زیلنسکی (فائل)</p></div>

ولادیمیر زیلنسکی (فائل)

user

قومی آواز بیورو

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے مشیر مکھائیلو پوڈولیاک نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ امریکہ نے یوکرین جنگ کے حل کے سلسلے میں اپنی پوزیشن کمزور کر لی ہے اور روس کو سفارتی برتری دے دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور روس کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت میں یوکرین اور اس کے یورپی اتحادیوں کو شامل نہیں کیا گیا، جو باعث تشویش ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین پر ہی جنگ کا الزام عائد کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ زیلنسکی کو انتخابات کرانے چاہئیں، کیونکہ ان کا صدارتی دور گزشتہ سال مکمل ہو چکا تھا۔ تاہم، یوکرین نے اپنے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران انتخابات نہیں ہو سکتے۔

ریاض میں ہونے والی اس ملاقات کے بعد پوڈولیاک نے کہا، ’’کسی جارح ملک کو کیوں برتری دی جا رہی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے اور یوکرین پر حملوں کا ذمہ دار ہے؟‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی ’طاقت کے ذریعے امن‘ کی حکمت عملی سمجھ سے بالاتر ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کو مذاکرات کے کسی بھی مرحلے میں شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کے نتائج سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسے مذاکرات یوکرین کے مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب یوکرین جنگ اپنے تیسرے سال میں داخل ہو چکی ہے اور جنگ کے خاتمہ کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ امریکہ اور مغربی ممالک کی طرف سے یوکرین کی مسلسل مدد کے باوجود، روسی افواج نے کئی علاقوں میں دباؤ برقرار رکھا ہوا ہے۔

یوکرین کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی ایسے معاہدے کو قبول نہیں کرے گی جو اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچائے۔ تاہم، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے بدلتے ہوئے رویے نے یوکرین کی قیادت کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے کہ کہیں اسے سفارتی تنہائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔