برطانیہ: نسل پرستی مخالف مظاہروں کے دوران چاقو سے حملے میں 3 افراد ہلاک، تین زخمی

ٹیمس ویلی پولیس کے ڈٹیکٹو چیف سپرٹنڈنٹ ایان ہنٹر نے کہا، ’’تاحال اسے دہشت گردی کا واقعہ نہیں مانا جا رہا، تاہم واقعہ کے مقصد کے حوالہ سے جانچ کھلی ہے اور انسداد دہشت گردی دستہ بھی سرگرم عمل ہے۔‘‘

برطانیہ: نسل پرستی مخالف مظاہروں کے دوران چاقو سے حملوں کے واقعات
برطانیہ: نسل پرستی مخالف مظاہروں کے دوران چاقو سے حملوں کے واقعات
user

قومی آوازبیورو

لندن: برطانیہ کے ریڈنگ شہر میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کے دوران چاقو کے کیے گئے حملے کے نتیجہ میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور تین زخمی ہیں، پولیس نے اس کی تصدیق کی ہے۔ حملہ کے الزام میں ایک 25 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے جسے موقع سے حراست میں لیا گیا تھا۔

یہ واقعہ ریڈنگ شہر کے فوربری گانڈنس پارک میں برطانیہ کے وقت کے مطابق شام 7 بجے پیش آیا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کو پولیس انتہا پسندی کی واردات تصور نہیں کر رہی تاہم انسداد دہشت گردی دستہ کے افسران موقع پر پہنچے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے گرفتار ہونے والا شخص لیبئی نژاد ہے۔


ایک چشم دید نے بی بی سی کو بتایا کہ حملہ آور نے پارک میں بیٹھے گروپوں پر تیزی سے حملہ کیا۔ کچھ رپورٹوں میں دعوی کیا گیا ہے کہ ایک پولیس افسر نے ملزم کو موقع پر دھر دبوچا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے سلسلہ میں کسی اور کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔

ٹیمس ویلی پولیس کے ڈٹیکٹو چیف سپرٹنڈنٹ ایان ہنٹر نے کہا، ’’تاحال اسے دہشت گردی کا واقعہ نہیں مانا جا رہا، تاہم واقعہ کے مقصد کے حوالہ سے جانچ کھلی ہے اور انسداد دہشت گردی دستہ بھی سرگرم عمل ہے۔‘‘ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ حملہ پارک میں ہوئے ’بلیک لائیوز میٹر‘ احتجاج سے بھی جڑا ہوا نہیں تھا۔


برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ریڈنگ میں حادثے میں متاثرہ افراد سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ جانسن نے ٹوئٹر پر کہا کہ میرا دل ریڈنگ کے اس خوفناک حادثے سے متاثرہ تمام لوگوں کے ساتھ ہے اور میں جائے وقوعہ پر ہنگامی خدمات کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔