جاپان: 60 سالہ تاریخ کا ’بدترین طوفان‘، 7 ہلاک، 80 زخمی، لاکھوں افراد کی نقل مکانی

جاپان میں آنے والے طاقتور ترین طوفان ’ھاگی بیس‘ نے زبردست تباہی مچائی ہے جس کی زد میں آنے سے 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 17 افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں، اس دوران تقریباً 80 افراد زخمی ہو گئے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ٹوکیو: جاپان کو اس وقت چھ دہائیوں کے ’سب سے بڑے طوفان‘ کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز ٹوکیو کے ساحل سے ٹکرانے والے طاقتور ترین طوفان ’ھاگی بیس‘ نے زبردست تباہی مچائی ہے جس کی زد میں آنے سے 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 17 افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ اس دوران تقریباً 80 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

راجدھانی ٹوکیو میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں، دریاوں میں طغیانی آئی ہوئی ہے جبکہ شمال مغربی ساحل سے طوفان کے ٹکرانے سے قبل جاری کی گئی وارننگ کے باعث 8 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لئے نقل مکانی کی وارننگ جاری کر دی گئی تھی، جن میں سے متعدد لوگوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لی ہے۔

طوفان ھاگی بیس کے دوران دو سو 16 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ملک کے کئی علاقوں میں بھاری بارش اور لینڈسلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔ جاپان حکومت نے ’ ھاگی بیس ‘ سے نمٹنے کے لئے پختہ انتظام کیا ہے اور کافی پہلے ایڈوائزری جاری کر دی گئی تھی۔ طوفان کے سلسلے میں پورا ملک 'ہائی الرٹ' پر ہے۔ خاص طور پر ٹوکیو اور چھ صوبوں میں بڑے پیمانہ پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔


جاپان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’این ایچ کے‘ کے مطابق شیبا، گنما، کناگاوا اور فوکوشیما میں 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں 60 سالہ شخص بھی شامل ہے جو کاواساکی میں واقع ایک سیلاب زدہ مکان میں مردہ حال میں پایا گیا۔ وہیں 17 افراد طوفان کی وجہ سے لاپتہ ہو گئے ہیں۔

طوفان ہاگی بیس کے پیش نظر بجلی کی کٹوتی اور بڑے پیمانے پر سیلاب کے انتباہ جاری کئے جانے کے درمیان ہفتہ کے روز ٹوکیو میں آٹھ لاکھ سے زائد گھرانوں کو انخلا کے احکامات جاری کر دیئے گئے تھے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق 27000 سے زائد گھر بجلی سے محروم ہو چکے ہیں جبکہ 80 افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ موسمیات کے مطابق ٹوکیو کے علاوہ گونما، سائتما، كانگاوا، يامناشي، ناگانو اور -شیزوكا صوبوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ طوفان کے باعث متعدد پروازیں اور ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Oct 2019, 8:01 AM