ترکی: گیس کی تلاش کے لئے بحرِ متوسط میں کی جا رہی ڈرلنگ کے دائرے میں توسیع

ترکی کے وزیر توانائی فتح دنمیز نے کہا ہے کہ ان کا ملک مشرقی بحرمتوسط میں گیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کے کام کو مزید توسیع دے گا

العربیہ ڈاٹ نیٹ
العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

انقرہ: ترکی کے وزیر توانائی فتح دنمیز نے کہا ہے کہ ان کا ملک مشرقی بحرمتوسط میں گیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کے کام کو مزید توسیع دے گا۔ انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ترکی بحر متوسط کے مشرقی علاقے میں بور کے مزید آٹھ گہرے سوراخ کر چکا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں قدرتی گیس کی موجودگی کے آثار پائے جاتے ہیں لیکن ابھی تک اقتصادی طور پر اہمیت کی حامل کوئی نمایاں دریافت نہیں ہوئی ہے۔

انھوں نے ترکی کے الخبر ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے ماہرین ہر ڈرلنگ کے بعد حاصل شدہ ڈیٹا کا ماضی کے سیسمک ڈیٹا سے موازنہ کرتے ہیں۔ اب تک جس جگہ کھدائی سے گیس کے نکلنے کے آثار ظاہر ہوئے ہیں، وہاں مزید کھدائی کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’اس کھدائی کے نتیجے میں کتنی پیداوار حاصل ہوگی، اس کے بارے میں تو وقت بتائے گا لیکن ہم پُرامید ہیں اور ہم نے یہ اندازہ کیا ہے کہ گیس نکلنے کا امکان موجود ہے۔‘‘


ترکی اور یورپی یونین کے دو رکن ممالک یونان اور قبرص کے درمیان بحر متوسط کے مشرقی علاقے میں تیل اور گیس کی تلاش اور نکالنے کے تنازع پر کشیدگی پائی جاتی ہے۔ ترکی اور یونان کی بحریہ کے درمیان گذشتہ سال اگست میں مسلح تصادم بھی ہوا تھا اور دونوں ملکوں کے جنگی بحری جہاز بحر متوسط میں آمنے سامنے آ گئے تھے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کے لیڈروں نے 2016ء میں ترکی کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ کا وعدہ کیا تھا لیکن ساتھ ہی انھوں نے ترکی کو یہ دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے توانائی کی تلاش کے منصوبہ کو عملی جامہ پہنایا تو اس پر پابندیاں عاید کی جا سکتی ہیں۔

یہ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ ترکی بحیرہ اسود میں واقع قدرتی گیس کے ذخائر سے 2023ء میں پیداوار شروع کر دے گا۔ یہ اب تک کا ترکی کا قدرتی گیس کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ اگر یہاں تجارتی بنیاد پر قدرتی گیس کی پیداوار شروع ہو جاتی ہے تو پھر ترکی کو روس، ایران اور آذربائیجان سے توانائی درآمد نہیں کرنا پڑے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔