ٹرمپ کے فیصلے سے لاکھوں ہندوستانیوں پر ملک بدری کا خطرہ، نیندیں حرام
فیصلے سے لاکھوں ایسے ہندوستانی شہریوں پر امریکہ سے بے دخلی کا خطرہ بڑھ گیا، جو وہاں غیر قانونی دستاویزات کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کو غیر ملکیوں کی گرفتاری اور حراست کا اختیار دیا گیا ہے

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر سوشل میڈیا
ڈونالڈ ٹرمپ امریکہ کے 47 ویں صدر کا حلف لینے کے بعد اپنی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔ وہ ابھی تک کئی ایسے بڑے فیصلے بھی کر چکے ہیں جس نے پوری دنیا کو چونکا دیا ہے۔ ان فیصلوں میں ڈبلیو ایچ او سے باہر جانا، کینیڈا پر ٹیرف لگانا، پیرس آب و ہوا معاہدہ سے الگ ہونا شامل ہے۔
حالانکہ ٹرمپ کے ایک فیصلے کا براہ راست اثر ہندوستانیوں پر بھی پڑنے والا ہے جس نے لوگوں میں زبردست فکرمندی پیدا کر دی ہے۔ یہ فیصلہ غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کر دیا ہے جس کی وجہ سے امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن پر خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ اس حکم کے تحت لاکھوں غیر قانونی یا عارضی دستاویز والے غیر ملکی شہریوں پر کارروائی کی جا رہی ہے جس میں بڑی تعداد میں ہندوستانی بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق امریکہ میں غیر قانونی دستاویز کے ساتھ رہنے والے ہندوستانیوں کی تعداد تقریباً 725000 ہے۔ ٹرمپ کے اس حکم کے تحت یہ لوگ کارروائی کے دائرے میں آ سکتے ہیں، جس سے انہیں امریکہ سے باہر نکالے جانے کا خطرہ ہے۔ پلیو ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی غیر قانونی تارکین وطن کا تیسرا سب سے بڑا گروپ ہے۔ ان میں سے کئی لوگ فلوریڈا، ٹیکساس، نیویارک اور نیو جرسی میں رہ رہے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے 287 (جی) معاہدہ کے تحت مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہوم لینڈ سیکوریٹی کے تحت غیر ملکیوں کی جانچ، گرفتاری اور حراست کی اجازت دی ہے۔ یہ قدم غیر قانونی طور پر رہ رہے تارکین وطن کی پہچان اور کارروائی میں مقامی ایجنسیوں کے کردار کو اہم بناتا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے اسے ایک قومی ایمرجنسی اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ کا ماننا ہے کہ غیر قانونی مائیگریشن کے خطروں سے امریکی لوگوں کو بچانا ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے امریکی سرحد پر دیوار کی تعمیر، اریسٹ سینٹر کی تعمیر اور سرحد پر فوج بھیجنے کا بھی حکم دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔