ٹرمپ کا پھر دعویٰ، مودی کو کال کر کے جنگ روکی، حکومت کی تردید؛ کانگریس نے وضاحت مانگی
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ مودی سے فون پر بات کے بعد ہند-پاکستان جنگ رکی، جبکہ جے شنکر اور مودی نے اس کی تردید کی تھی۔ کانگریس نے اس بیان پر حکومت سے وضاحت کا مطالبہ کیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ جیسے حالات کے دوران انہوں نے براہِ راست وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی تھی اور صرف پانچ گھنٹوں میں حالات کو قابو میں کر لیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر انہوں نے مداخلت نہ کی ہوتی تو دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔
ٹرمپ نے ایک عوامی تقریب کے دوران کہا، ’’میں نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کیا اور پوچھا کہ آپ اور پاکستان کے درمیان کیا ہو رہا ہے؟ پھر میں نے پاکستان سے بات کی۔ دونوں طرف زبردست نفرت تھی، جو صدیوں پرانی ہے۔ میں نے کہا کہ ہم آپ سے کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے اور اگر جنگ نہیں رکی تو ہم اتنے زیادہ ٹیرف لگا دیں گے کہ آپ کا سر گھوم جائے گا۔ تقریباً پانچ گھنٹوں میں یہ مسئلہ ختم ہو گیا۔‘‘
ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کو تنبیہ کی کہ وہ ایسی صورتحال کو بڑھنے نہ دیں، کیونکہ اس کے نتیجے میں ایٹمی جنگ بھی ہو سکتی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر دوبارہ ایسے حالات پیدا ہوئے تو وہ دوبارہ مداخلت کریں گے۔
یہ بیان اُس وقت سے متعلق ہے جب پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف ’آپریشن سندور‘ شروع کیا تھا۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر تھی اور جنگ جیسے حالات پیدا ہو گئے تھے۔
تاہم ٹرمپ کا یہ بیان ہندوستان کی سرکاری پوزیشن سے متصادم ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران وزیر اعظم مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی۔ خود وزیر اعظم مودی نے بھی وضاحت دی تھی کہ اس وقت ان کی گفتگو امریکہ کے نائب صدر سے ہوئی تھی، صدر سے نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ دعوے نے سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس نے اس بیان کو بنیاد بنا کر ایک بار پھر وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی نے ٹرمپ کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا، ’’ٹرمپ کے مطابق انہوں نے مودی کو فون کیا اور کہا کہ جنگ روک دو، ورنہ کوئی کاروبار نہیں ہوگا۔ اس سے ڈر کر پانچ گھنٹوں میں جنگ روک دی گئی۔ کیا وزیر اعظم نے ہندوستان کے وقار کا سودا کیا؟‘‘
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹرمپ نے ایسا دعویٰ کیا ہے۔ اس سے قبل بھی وہ کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا لیکن ہر بار ہندوستان کی طرف سے اس کی تردید کی گئی ہے۔ تازہ بیان نے ایک بار پھر پرانے سوالات کو زندہ کر دیا ہے اور حکومت سے وضاحت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ دونوں میں سے کون سا موقف درست ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔