پنامہ نہر کو امریکہ کے کنٹرول میں کرنا چاہتے ہیں ٹرمپ، صدر مولینو نے دیا جواب، 'نہر کا ہر انچ پنامہ کا ہے'

دنیا بھر کی جیو پالیٹکس میں پنامہ نہر کی خاص اہمیت ہے۔ یہ 82 کلومیٹر لمبی نہر بحر اوقیانوس اور بحرالکاہل کو جوڑتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پوری دنیا کا 6 فیصد سمندری کاروبار اسی نہر سے ہوتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹرمپ اور مولینو (فائل)، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ٹرمپ اور مولینو (فائل)، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پنامہ نہر کو لے کر ایک بڑا بیان دیا ہے۔ ٹرمپ نے پنامہ نہر کو پھر سے امریکہ کے کنٹرول میں لانے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنامہ نہر کے وسط امریکی راستہ کا استعمال کرنے پر جہازوں سے کافی زیادہ چارج وصول کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو امریکہ کو کہیں دوبارہ پنامہ نہر کو اپنے کنٹرول میں نہ کرنا پڑے۔ ٹرمپ کے بیان کے بعد پنامہ کے صدر کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔

پنامہ کے صدر مولینو نے ٹرمپ کی باتوں کا جواب دیتے ہوئے پنامہ نہر سے گزرنے والے جہازوں پر لگنے والے چارج کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منمانے طریقے سے مقرر نہیں ہے۔ اسے ماہرین نے طے کیا ہے۔ مولینو نے کہا کہ پنامہ نہر اور آس پاس کے علاقے کا ہر انچ پنامہ کا ہے اور پنامہ کا ہی رہے گا۔ ٹرمپ نے اس پر مولینو کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس بارے میں دیکھیں گے۔

ایریزونا میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ نہر کو غلط ہاتھوں میں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے نہر پر چین کے بڑھتے اثر کا بھی ذکر کیا۔ تقریب کے بعد ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر امریکی پرچم کی ایک شبیہ پوسٹ کی اور کہا کہ امریکی نہر میں آپ کا استقبال ہے۔

واضح ہو کہ امریکہ نے بڑے پیمانے پر نہر کی تعمیر کی ہے اور دہائیوں تک راستے کے آس پاس کے علاقے کی دیکھ بھال کی۔ لیکن امریکہ اور پنامہ نے 1977 میں دو معاہدوں پر دستخط کیے، جس نے نہر کو مکمل طور سے پنامہ کے کنٹرول میں واپس لانے کی راہ ہموار کی۔ امریکہ نے 1999 میں راستے کا کنٹرول پنامہ کو سونپ دیا تھا۔


واضح ہو کہ دنیا بھر کی جیو پالیٹکس میں پنامہ نہر کی خاص اہمیت ہے۔ یہ 82 کلومیٹر لمبی نہر بحر اوقیانوس اور بحرالکاہل کو جوڑتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ دنیا بھر کا 6 فیصد سمندری کاروبار اسی نہر سے ہوتا ہے۔ امریکہ کے لیے اس نہر کی خاص اہمیت ہے۔ امریکہ کا 14 فیصد کاروبار پنامہ نہر کے ذریعہ ہوتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ ہی جنوب امریکی ممالک کا بڑے پیمانے پر درآمد-برآمد بھی پنامہ نہر کے توسط سے ہی ہوتا ہے۔ ایشیا سے اگر کیریبیائی ملک کا سامان بھیجنا ہو تو جہاز پنامہ نہر سے ہوکر ہی گزرتے ہیں۔ پنامہ نہر پر قبضہ ہونے کی حالت میں دنیا بھر کی سپلائی چین میں رخنہ پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔