امریکی صدر نے کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ قتل کی فائلیں عام کرنے کا حکم دیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے جارج ایف کینیڈی، رابرٹ ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی ہلاکتوں سے متعلق فائلیں پبلک کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کو ’سچ جاننے کا حق‘ ہے

<div class="paragraphs"><p>ڈونلڈ ٹرمپ / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جان ایف کینیڈی، ان کے بھائی رابرٹ ایف کینیڈی اور شہری حقوق کے رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی ہلاکتوں سے متعلق فائلوں کو عام کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کو ’سچ جاننے کا حق ہے۔‘

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ تقریباً 6 دہائیوں کی رازداری کے بعد اب وقت آ گیا ہے کہ ان فائلوں کو عام کیا جائے تاکہ عوام حقیقت سے آگاہ ہو سکیں۔ صدر نے اس حوالے سے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیا جس کے تحت اعلیٰ انتظامی حکام کو 15 دنوں کے اندر دستاویزات کو عام کرنے کا منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔


جان ایف کینیڈی کو 1963 میں ڈلاس میں قتل کیا گیا تھا، جبکہ ان کے بھائی رابرٹ ایف کینیڈی کو 1968 میں صدراتی انتخابی مہم کے دوران کیلیفورنیا میں قتل کیا گیا۔ دو ماہ بعد مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کو ٹینیسی کے شہر میمفس میں قتل کیا گیا۔

حکم نامے کے تحت نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق تمام ریکارڈ مکمل طور پر جاری کریں اور 15 دن کے اندر اس کی منصوبہ بندی پیش کریں۔ اسی طرح، رابرٹ ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق ریکارڈز کا 45 دنوں میں جائزہ لے کر جاری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت میں بھی کینیڈی کے قتل سے متعلق زیادہ معلومات جاری کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن سی آئی اے، پینٹاگون اور محکمہ خارجہ نے بعض دستاویزات جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے قومی سلامتی کا جواز پیش کیا تھا۔

اب جبکہ ٹرمپ نے 2024 کے انتخابی مہم میں اعلان کیا ہے کہ وہ بقیہ دستاویزات جاری کریں گے، ان کے حالیہ حکم سے امید پیدا ہوئی ہے کہ ان تاریخی ہلاکتوں کی حقیقت جلد منظر عام پر آئے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔