ٹرمپ کی ’سابق مطلوب‘ شامی صدر سے ملاقات، پابندیاں ختم کرنے کا اعلان، سعودی عرب سے 600 ارب ڈالر کا معاہدہ

صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کے دورے میں شام پر امریکی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا، سابق مطلوب شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات کی، اور سعودی عرب سے 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا

<div class="paragraphs"><p>صدر ٹرمپ کی شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات / Getty Images</p></div>

صدر ٹرمپ کی شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

ریاض: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے دورے کے دوران شام پر عائد دہائیوں پرانی امریکی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی انہوں نے شام کے نئے صدر احمد الشرع سے ملاقات کی، جو ماضی میں القاعدہ سے وابستہ تھے اور جن کے سر پر امریکہ نے 13.6 ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا تھا۔ یہ ملاقات اور پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ امریکی پالیسی میں ایک نمایاں تبدیلی کی علامت ہے۔

روئٹرز پر شائع رپورٹ کے مطابق، صدر ٹرمپ نے ریاض میں ایک سرمایہ کاری فورم کے دوران کہا کہ یہ اقدام سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی درخواست پر کیا گیا ہے تاکہ شام کی تعمیر نو اور استحکام میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا، ’’اب وقت ہے کہ شام آگے بڑھے اور ہم اس کی حمایت کریں۔‘‘

شام کے نئے صدر احمد الشرع، جنہوں نے ماضی میں باغی النصرہ فرنٹ کی قیادت کی تھی، نے 2024 میں بشار الاسد کی حکومت کو معزول کرنے کے بعد اقتدار سنبھالا۔ انہوں نے القاعدہ سے علیحدگی اختیار کی اور ایک جامع حکومت کے قیام کا وعدہ کیا ہے۔ ان کی قیادت میں شام نے بین الاقوامی برادری سے تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں شروع کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ کے حکام اس اچانک اعلان سے حیران رہ گئے اور اب وہ پابندیاں ختم کرنے کے طریقہ کار پر غور کر رہے ہیں۔ کچھ پابندیاں، جیسے کہ ’سیزر ایکٹ‘ کے تحت عائد کی گئی ثانوی پابندیاں، کانگریس کی منظوری کے بغیر ختم نہیں کی جا سکتیں۔


اس کے علاوہ، صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کے ساتھ 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کا اعلان کیا، جس میں 142 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ بھی شامل ہے۔ یہ معاہدہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی تعاون قرار دیا جا رہا ہے۔ معاہدے میں توانائی، دفاع، کان کنی اور دیگر شعبوں میں تعاون شامل ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایران کو ’مشرق وسطیٰ کی سب سے تباہ کن قوت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے اپنا رویہ نہ بدلا تو امریکہ اس پر ’شدید دباؤ‘ ڈالے گا۔ انہوں نے سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوششیں جاری رکھے۔

صدر ٹرمپ کا یہ دورہ خلیجی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس میں قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے بھی شامل ہیں۔ اس دورے کے دوران انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ’لاجواب انسان‘ قرار دیا اور کہا کہ "ہم ایک دوسرے کو بہت پسند کرتے ہیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔