ٹائمز اسکوائر: ٹرمپ کی غلط پالیسی ظاہر کرنے کے لیے لگایا گیا ’ٹرمپ ڈیتھ کلاک‘

’ٹرمپ ڈیتھ کلاک‘ ان اموات کی طرف لوگوں کی توجہ دلا رہا ہے جو کورونا انفیکشن پھیلنے کے بعد صدر ٹرمپ کے ذریعہ وقت پر ضروری قدم اٹھائے جاتے تو کئی جانیں بچ سکتی تھیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

امریکہ میں کورونا وائرس انفیکشن کا قہر پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور اس کے لیے بڑی تعداد میں امریکی باشندے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی غلط پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کے غلط فیصلوں سے ناراض کچھ لوگوں نے شہر نیویارک کے 'ٹائمز اسکوائر' پر کافی اونچائی کے ساتھ ایک بڑا سا بورڈ لگا دیا ہے جس کو نام دیا گیا ہے 'ٹرمپ ڈیتھ کلاک'۔

بتایا جا رہا ہے کہ 'ٹرمپ ڈیتھ کلاک' ان اموات کی طرف لوگوں کی توجہ دلا رہا ہے جو کورونا انفیکشن پھیلنے کے بعد وقت پر ضروری قدم اٹھائے جانے سے جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔ اس 'ٹرمپ ڈیتھ کلاک' کو فلمساز یوجین جیکی نے ڈیزائن کیا ہے اور چونکہ اسے ٹائمز اسکوائر بلڈنگ کی سب سے اونچی جگہ پر لگایا گیا ہے تو کافی دور سے لوگوں کو دکھائی پڑ جاتا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں کووڈ-19 انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد تقریباً 82 ہزار ہو گئی ہے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ متنبہ کیے جانے کے باوجود جلد از جلد لاک ڈاؤن ہٹانے کی فراق میں ہیں۔ لوگوں کی ناراضگی اسی بات کو لے کر ہے کہ عوامی زندگی کو خطرہ میں ڈال کر معیشت کو بچانے کے لیے صدر ٹرمپ اپنی مرضی چلا رہے ہیں۔


بہر حال، خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹائمز اسکوائر پر لگائے گئے بورڈ کو دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ پیر تک 48 ہزار سے زائد اموات ٹرمپ کی غلط پالیسیوں اور وقت پر صحیح قدم نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے ہو چکی ہیں۔ اس بورڈ یعنی گھڑی کو ٹرمپ کے ذریعہ لیے گئے فیصلوں جیسے لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹنسنگ نافذ کرنا، باقی ممالک میں شرح اموات اور کئی دیگر اسباب کو دھیان مین رکھ کر بنایا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 'ٹرمپ ڈیتھ کلاک' بنانے والے یوجین جیکی دو بار سنڈانس فلم فیسٹیول ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔ یوجین کے مطابق وہائٹ ہاؤس ٹاسک فورس کے سربراہ سائنسداں ڈاکٹر اینتھنی فاسی کی صلاح کو نہیں مانا گیا اور ٹرمپ کی من مرضی نے ہزاروں لوگوں کی جان لے لی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔