امریکی طیارہ حادثہ: ٹرمپ نے بائیڈن کی بھرتیوں کو قرار دیا ذمہ دار، ڈائیورسٹی پالیسی پر اٹھائے سوال

واشنگٹن ڈی سی میں طیارہ حادثے کے بعد ٹرمپ نے بائیڈن اور اوباما کی ڈائیورسٹی پالیسی کو حادثے کی وجہ قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ کمزور معیارات اور غیر موزوں بھرتیوں نے واقعہ کو جنم دیا

<div class="paragraphs"><p>ٹرمپ / Getty Images</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن ڈی سی میں جمعرات کے روز ایک المناک فضائی حادثہ پیش آیا، جس میں تمام 67 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر ایک امریکی ایئرلائن کے طیارے کو امریکی فوج کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر نے پیچھے سے ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں دونوں طیارے ٹوٹ کر قریبی دریا میں جا گرے۔

حادثے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان دیا جس سے تنازع پیدا ہو گیا۔ انہوں نے اس حادثے کے لیے سابق صدو جو بائیڈن اور براک اوباما کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور میں نافذ ڈائیورسٹی، ایکویٹی اور انکلوژن (ڈی ای آئی) پروگرامز کی وجہ سے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) میں کمزور اور غیر موزوں افراد کی بھرتی ہوئی، جس سے حفاظتی معیارات متاثر ہوئے۔


پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا کہ ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ہیلی کاپٹر پائلٹ کی اہلیت پر سوال اٹھتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اوباما اور بائیڈن انتظامیہ کے دوران ڈی ای آئی پالیسی کے تحت نااہل افراد کو نوکری دی گئی، جن کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

ٹرمپ نے ڈی ای آئی پروگرامز کو نسل پرستی کی ایک نئی شکل قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ اس پالیسی کے تحت قابل امریکی شہریوں کو نظرانداز کر کے کمزور امیدواروں کو ترجیح دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسیاں امریکہ کی سپر پاور حیثیت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی صدارت کے آغاز سے ہی ڈائیورسٹی پالیسیوں کے خلاف رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد ان پالیسیوں پر پابندیاں عائد کر دی تھیں اور ان اداروں کے ملازمین کو چھٹی پر بھیج دیا تھا۔

DEI پروگرامز کے حمایتی ان اقدامات کو سماجی برابری کے لیے ضروری قرار دیتے ہیں لیکن مخالفین کا کہنا ہے کہ ان کے ذریعے غیر منصفانہ بھرتیاں کی جاتی ہیں۔ حادثے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں، اور ٹرمپ کے الزامات کی تصدیق کے لیے کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔