ٹرمپ کا ادویات کی قیمتوں میں کٹوتی کا اعلان، ہندوستانی فارما سیکٹر کو نقصان کا خدشہ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ادویات کی قیمتوں میں بھاری کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ عالمی سطح پر قیمتوں کے موازنے کی اس پالیسی سے ہندوستانی جینرک ادویات کی برآمدات اور فارما صنعت پر اثر پڑ سکتا ہے
واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ادویات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب امریکی شہری دنیا میں دستیاب سب سے کم قیمت سے زیادہ ادائیگی نہیں کریں گے۔ اس فیصلے کو عالمی دواسازی منڈی کے لیے ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے، جس کے اثرات ہندوستان سمیت کئی ممالک کے فارما سیکٹر پر پڑنے کا امکان ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اب ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لیے بین الاقوامی سطح پر قیمتوں کے موازنے کے اصول کو اپنائے گا۔ ان کے مطابق، امریکی صارفین کو سب سے پسندیدہ ملک جیسی قیمت دی جائے گی، یعنی وہی کم ترین قیمت جو دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں ادا کی جا رہی ہو۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بعض ادویات کی قیمتوں میں 300 سے 700 فیصد تک کمی ممکن ہے۔
یہ اعلان صحت کے شعبے سے وابستہ اعلیٰ عہدیداروں اور بڑی کثیر القومی دواساز کمپنیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں کیا گیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ دہائیوں سے امریکی عوام کو دنیا کی سب سے مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور کیا گیا، جبکہ دواساز کمپنیاں غیر معمولی منافع کماتی رہیں۔ ان کے مطابق، کئی بڑی کمپنیوں نے قیمتوں میں بھاری کٹوتی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر غیر ملکی حکومتیں ادویات کی قیمتیں کم کرنے میں تعاون نہیں کرتیں تو امریکہ تجارتی محصولات (ٹیرف) کے ذریعے دباؤ ڈالے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کے نتیجے میں امریکہ میں ادویات کی قیمتیں ترقی یافتہ ممالک میں سب سے کم سطح پر آ جائیں گی۔
اس اعلان کو امریکہ میں ادویات کی مقامی تیاری سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق، متعدد دواساز کمپنیاں امریکہ میں فیکٹریاں قائم کر رہی ہیں، جس سے نہ صرف روزگار بڑھے گا بلکہ سپلائی چین بھی مضبوط ہوگی۔
ماہرین کے مطابق اس فیصلے کا اثر ہندوستانی فارما سیکٹر پر بھی پڑ سکتا ہے۔ ہندوستان دنیا میں جینرک ادویات کا بڑا پیداواری ملک ہے اور امریکہ کو سستی ادویات فراہم کرنے والے اہم ممالک میں شامل ہے۔ خاص طور پر طویل مدتی بیماریوں کی ادویات میں ہندوستانی کمپنیوں کا کردار نمایاں رہا ہے۔
ہندوستان میں ادویات کی قیمتیں عالمی سطح پر نسبتاً کم سمجھی جاتی ہیں، اسی لیے امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی قیمتوں کے موازنے کی پالیسی پر ہندوستانی فارما ایکسپورٹرز گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ امریکی منڈی ہندوستانی دواسازی صنعت کے لیے نہایت اہم ہے، اور کسی بھی پالیسی تبدیلی سے برآمدات، منافع اور مستقبل کی حکمتِ عملی متاثر ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں ادویات کی بلند قیمتوں پر طویل عرصے سے بحث جاری ہے۔ دواساز کمپنیاں تحقیق اور نئی ادویات کی تیاری کے اخراجات کو قیمتوں کی وجہ بتاتی ہیں، جبکہ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس کا اصل بوجھ عام صارفین پر پڑتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔