ٹرمپ نے ایلون مسک کی ’معافی‘ قبول کی، دونوں کے درمیان تناؤ کم ہونے کی امید

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کی معافی قبول کرلی ہے، جس سے دونوں کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے اور مستقبل میں ممکنہ تعاون کے امکانات روشن ہوگئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>ایلون مسک/ ڈونالڈ ٹرمپ</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک کی جانب سے حالیہ متنازع تبصروں پر مانگی گئی معافی کو قبول کر لیا ہے، جس سے دونوں کے درمیان پیدا شدہ کشیدگی کم ہونے کے آثار ظاہر ہوئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے بدھ کے روز امریکی وقت کے مطابق میڈیا کو بتایا کہ صدر نے ایلون مسک کے بیان کو مثبت انداز میں لیا ہے اور وہ اس معذرت کی قدر کرتے ہیں۔ لیوٹ کے مطابق، ’’صدر نے آج صبح ایلون کے بیان کو تسلیم کیا ہے اور اس کی تعریف کی ہے۔ ہم امریکہ کے عوام کے لیے کام پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔‘‘

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ایلون مسک کے ایک بیان پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا، جس کے بعد دونوں معروف شخصیات کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا تھا۔ تاہم، سی این این کی رپورٹ کے مطابق، پیر کی شب ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو ذاتی طور پر فون کر کے معافی مانگی تھی اور پھر بدھ کو ایک عوامی بیان جاری کرتے ہوئے اپنی سوشل میڈیا پر دی گئی سابقہ رائے پر افسوس کا اظہار کیا۔

یہ پیش رفت اس ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے جو جمعہ کے روز ایلون مسک، نائب صدر جے ڈی وینس اور وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف سوزی وائلز کے درمیان ہوئی، جس میں اس تنازع پر تفصیل سے تبادلۂ خیال ہوا۔


سی این این کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ری پبلکن پارٹی کے قریبی حلقے اور صدر ٹرمپ کے بااعتماد رفقا ایلون مسک پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ وہ صدر کے ساتھ صلح کرلیں اور ان کی انتظامیہ کے اہم بل “بِگ بیوٹیفل بل” کی حمایت کریں، جو اس وقت سینیٹ میں سخت مخالفت کا سامنا کر رہا ہے۔

ایلون مسک اور صدر ٹرمپ کے تعلقات ماضی میں قریبی رہے ہیں اور ٹرمپ کو تکنیکی دنیا میں مسک کا پہلا بڑا حامی سمجھا جاتا تھا۔ لیکن حالیہ دنوں میں تلخیوں کے بعد تعلقات میں سرد مہری آ گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق، ایلون مسک اب صلح کے لیے تیار ہیں، تاہم وہ اس بل کے اخراجات پر تشویش رکھتے ہیں، جس کا اظہار انہوں نے ری پبلکن مذاکرات کاروں سے بات چیت میں بھی کیا ہے۔

اگرچہ صورتحال ابھی مکمل طور پر واضح نہیں، لیکن صدر کی جانب سے معافی کی قبولیت اور دونوں اطراف سے تعاون کے اشاروں کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ امریکی حکومت اور ٹیکنالوجی کی دنیا کے سب سے نمایاں چہرے کے درمیان تعلقات ایک نئے باب میں داخل ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔