امریکہ میں فائرنگ کے واقعات کا سلسلہ جاری، کیلیفورنیا میں 7، آئیووا میں 2 افراد ہلاک

امریکہ کے شہر آئیووا کے ڈیس موئنز شہر کے ایک اسکول میں فائرنگ سے دو طالب علم ہلاک ہوگئے جبکہ کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو سے 30 میل دور ہائی وے کے قریب بھی فائرنگ ہوئی

<div class="paragraphs"><p>امریکہ میں فائرنگ</p></div>

امریکہ میں فائرنگ

user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ میں پیر (23 جنوری) کو ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں مجموعی طور پر 9 افراد ہلاک ہو گئے، پولیس نے واقعے کے مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ سان مینٹو میں قائم پولیس ہیڈ کوارٹر نے بتایا کہ فائرنگ سان فرانسسکو سے 30 میل جنوب میں ہاف مون بے کے قریب ایک ہائی وے پر ہوئی۔ سان مینٹو پولیس نے بتایا کہ یہ متاثرین دو مختلف مقامات سے ملے ہیں۔

وہیں، امریکہ کے آئیووا کے شہر ڈیس موئنس کے ایک اسکول میں پیر کو ہی ہونے والی فائرنگ سے 2 طالب علم ہلاک ہو گئے، جب کہ ایک استاد شدید زخمی ہے۔ ڈیس موئنس پولیس نے دونوں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ پولیس کے مطابق زخمی ٹیچر کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

کیلیفورنیا کے مقامی رہنماؤں نے ٹوئٹ کیا کہ وہ مقامی ضلع میں فائرنگ سے لوگوں کی ہلاکت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کرنے کا یقین دلایا۔


کیلیفورنیا میں دو دنوں کے اندر یہ تیسرا واقعہ ہے جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سے قبل 22 جنوری کو کیلیفورنیا کے لاس اینجلس کے مونٹیری پارک میں چینی سال نو کی تقریب میں فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس فائرنگ کی زد میں آ کر کئی لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد ریسکیو آپریشن کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔

حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے کیلی فورنیا فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے امریکی پرچم کو ایک دن کے لیے سرنگوں رکھنے کا حکم دیا تھا۔

خبر رساں ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق مونٹیری پارک میں جہاں فائرنگ کی گئی وہاں ایشیائی نژاد افراد بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ اس لیے ماہرین کے مطابق فائرنگ کے پیچھے کی ایک وجہ نسلی امتیاز بھی ہو سکتا ہے۔ ایف بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ ایف بی آئی لاس اینجلس کا فیلڈ آفس مقامی پولیس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، اور تمام متعلقہ دیگر ایجنسیوں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */