طیارہ 36000 فٹ کی بلندی پر تھا، اچانک ونڈ شیلڈ ٹوٹنے سے گر گیا 10,000 فٹ نیچے
ہوائی جہاز کی ونڈ شیلڈز عام طور پر پرندوں کے ٹکرانے یا زیادہ دباو کو برداشت کر سکتی ہیں لیکن تیز رفتاری کا اثر انہیں نقصان پہنچا سکتا ہے۔

یونائیٹڈ ایئر لائنز UA1093 میں 16 اکتوبر کو ایک درد ناک واقعہ پیش آیا۔ بوئنگ 737 میکس 8 طیارہ 36,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا تبھی سامنے کا ونڈ شیلڈ اچانک ٹوٹ گیا۔ اس واقعہ میں ایک پائلٹ زخمی ہوگیا۔
جہاز میں کل 140 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔ ونڈ شیلڈ ٹوٹنے کے بعد طیارہ 10,000 فٹ نیچے گرگیا۔ اس کے بعد پائلٹوں نے فوری طور پر ہنگامی طریقہ کار کو اپنایا اور جہاز کو نیچے لاکر سالٹ لیک سٹی ایئر پورٹ پر بحفاظت لینڈ کرادیا۔ مسافروں کو بعد میں بوئنگ 737 میکس 9 میں منتقل کر کے لاس اینجلس بھیجا گیا۔ اس واقعے میں کوئی مسافر زخمی نہیں ہوا تاہم پرواز تقریباً 6 گھنٹے تاخیر سے پہنچی۔
واقعے کے بعد آن لائن تصاویر منظر عام پر آئیں جس میں ٹوٹے ہوئے شیشے پر جلنے کے نشانات اور زخمی پائلٹ کے ہاتھ پر زخموں کے نشانات دکھائی دیے۔ جہاز سالٹ لیک سٹی سے تقریباً 322 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا جب عملے نے ونڈ شیلڈ ٹوٹنے کی اطلاع دی۔ ہوا بازی کے ماہرین کا خیال ہے کہ ونڈ شیلڈ کے ٹوٹنے کی وجہ خلائی ملبے یا کسی چھوٹے الکاپنڈ (Meteorite) ہو سکتا ہے۔ ہوائی جہاز کی ونڈ شیلڈز عام طور پر پرندوں کے ٹکرانے یا زیادہ دباو کو برداشت کر سکتی ہیں لیکن تیز رفتاری کا اثر انہیں نقصان پہنچا سکتا ہے۔
یونائیٹڈ ایئرلائنز نے بتایا کہ پائلٹ کو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور تمام مسافر محفوظ ہیں۔ تاہم شگاف کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہے اور کمپنی نے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ یہ واقعہ ایئر لائن انڈسٹری کے لیے سنگین سمجھا جاتا ہے کیونکہ ونڈ شیلڈ شیٹرنگ انتہائی نایاب ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات مسافروں اور پائلٹ دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل 18 اکتوبر کو شکاگو کے اوہیئر ایئر پورٹ پر یونائیٹڈ ایئرلائن کا طیارہ غلطی سے دوسرے طیارے کی ٹیل سے ٹکرا گیا تھا۔ حالانکہ کوئی زخمی نہیں ہوا اور تمام 113 مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔