اسرائیلی فوج خوفناک جرائم میں ملوث، عالمی برادری اور سلامتی کونسل مجرمین کی جواب دہی طے کرے: غزہ میڈیا دفتر

غزہ میڈیا دفتر نے جانکاری دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کارروائی میں شدت لاتے ہوئے 72 گھنٹوں میں غزہ پٹی 94 فضائی حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں 184 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ میں تباہی کا منظر (فائل) / آئی اے این ایس</p></div>

غزہ میں تباہی کا منظر (فائل) / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسرائیلی فوج مسلسل غزہ پر وحشیانہ حملے کر رہی ہے اور اب ان حملوں میں مزید شدت آ گئی ہے۔ حماس کے غزہ میڈیا دفتر نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے گزشتہ 72 گھنٹوں میں غزہ پٹی پر 94 فضائی حملے اور گولی باری کی گئی ہے۔ ان حملوں میں گزشتہ 3 دنوں میں 184 لوگوں کی جان گئی ہے۔ اپنے بیان میں دفتر نے بے قصور شہریوں، رہائشی علاقوں بالخصوص غزہ شہر کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی اقدام کو خطرناک اور ظالمانہ بتایا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ژنہوا' کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس میں کہا گیا ہے کہ کئی متاثر یا تو مارے گئے یا زخمی ہوئے، ملبے میں پھنسے رہے، تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے انہیں اسپتال تک نہیں پہنچایا جا سکا۔ غزہ میں فلسطینی شہری تحفظ افسروں نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت آ گئی، جسے مقامی باشندوں نے غیر معمولی طور سے انتہائی مشکل بتایا ہے۔

غزہ میڈیا دفتر کے بیان میں اس خوفناک جرائم کے لیے اسرائیلی فوج کو پوری طرح سے ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اور اسرائیل کو اسلحہ اور سیاسی حمایت فراہم کرنے کے لیے امریکی انتظامیہ کی شدید تنقید کی گئی ہے۔ اس نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ان گھناؤنے جرائم پر دستاویزی کاری کرنے اور مجرمین کے لیے جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے آزاد جانچ ٹیموں کو بھیج کر اپنے قانونی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو بنائے رکھنے کی اپیل کی۔


واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو دشمنی پھیلنے کے بعد سے اسرائیل غزہ میں حماس کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی مہم میں لگا ہوا ہے۔ اس کارروائی کے نتیجہ میں غزہ کے صحت افسروں کے مطابق 45000 سے زیادہ فلسطینیوں کی جان چلی گئی ہے۔ حالانکہ قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی والی بات چیت جنگ بندی جاری رکھنے سمیت اہم معاملوں پر رکی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔