عالمی میڈیا نے پاکستان کی دہشت گردی کی کھولی پول، پاکستانی وزیر کا جھوٹ کیا بے نقاب
انٹرنیشنل نیوز شو کے اینکر نے پاکستانی وزیر کو یاد دلایا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک ہفتہ پہلے اسی شو میں قبول کیا تھا کہ پاکستان نے دہائیوں تک دہشت گرد گروپوں کی حمایت کی ہے۔

پاکستانی وزیر عطا اللہ تراڑ، تصویر سوشل میڈیا
ہندوستان کے ذریعہ پاکستان اور پاک مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے اندر دہشت گرد ٹھکانوں پر ’آپریشن سندور‘ کے تحت کیے گئے فضائی حملے کے بعد پاکستان میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ پاکستان اب وعالمی برادری اور میڈیا سے گہار لگا رہا ہے کہ ہم تو پہلگام حملے کی جانچ کے لیے تیار تھے لیکن ہندوستان نے پہلے حملہ کر دیا۔
اس درمیان پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تراڑ جب غیر ملکی نیوز چینل کو انٹرویو دے رہے تھے تو انہوں نے کئی ایسے دعوے کر دیئے جن کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں تھا۔ اس پر اینکر نے انہیں نہ صرف ٹوکا بلکہ پاکستان کی دہشت گردی کی پوری پول کھول دی۔
پاکستانی وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کے پانچ الگ الگ مقامات کو نشانہ بناکر حملہ کیا جس میں کئی لوگ مارے گئے ہیں۔ اسکائی نیوز کو دیئے انٹرویو میں تراڑ نے کہا، ’’ہندوستان نے آدھی رات کو حملہ کیا، جب ہم غیر ملکی اور مقامی صحافیوں کو بہاول پور اور مرتک لے جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ ہمارے پاس پورا پروگرام طے تھا، طیارہ تیار تھا۔‘‘۔
جب تراڑ سے سوال کیا گیا کہ ہندوستانی فوج کا دعویٰ ہے کہ کُل 9 مقامات پر حملے کیے گئے اور یہ سبھی حملے دہشت گرد ٹھکانوں پر مرکوز تھے اور کوئی بھی پاکستانی فوجی ادارے نشانے پر نہیں تھے۔ اس کے جواب میں عطا تراڑ نے کہا، ’’پاکستان میں کوئی دہشت گردی کیمپ نہیں ہے۔ ہم خود دہشت گردی کے سب سے بڑے شکار ہیں۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانیں گنوائی ہیں۔ آج بھی بلوچستان اور دیگر علاقوں میں ہمارے جوان شہید ہو رہے ہیں۔‘‘ پاکستانی وزیر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے اور اس نے ہمیشہ مغربی سرحد پر دہشت گردوں سے لڑا ہے۔
اس دوران شو کے اینکر نے انہیں یاد دلایا کہ خود پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک ہفتہ پہلے اسی شو میں قبول کیا تھا کہ پاکستان نے دہائیوں تک دہشت گرد گروپوں کی حمایت کی، فنڈنگ اور تربیت دی ہے۔ اس کے علاوہ سابق صدر پرویز مشرف اور وزیر اعظم بے نظیر بھٹو بھی اس پالیسی کو عوامی طورسے قبول کر چکے ہیں۔ یہاں تک کہ بلاول بھٹو بھی قبول کر چکے ہیں۔
اینکر نے کہا، ’’2018 میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان کی فوجی امداد یہ کہتے ہوئے بند کر دی تھی کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے۔ ایسے میں پاکستان میں کوئی دہشت گردی کیمپ نہیں ہے، کہنا آپ کے ہی سینئر رہنماؤں کے بیانوں کے برعکس ہے۔ دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کو فنڈنگ اور حمایت دینا پاکستان کی تاریخ کا حصہ رہی ہے اور یہ اب بھی ہے۔‘‘
اس پر وزیر نے کہا، ’’جو وزیر دفاع نے کہا، مجھے لگتا ہے کہ ان کا مطلب غلط سمجھا گیا ہے۔ 11/9 کے بعد پاکستان مورچے پر تھا اور آج بھی ہم دہشت گردی کے خاتمے میں سب سے آگے کے ملک ہیں۔ آپ دیکھئے جب ہم دنیا کی شانتی کے گارنٹر ہیں، کیونکہ ہم دہشت گردوں اور باقی دنیا کے درمیان دیوار کی شکل میں کھڑے ہیں۔ آپ کو، میں آپ کو پاکستان آنے کی دعوت دینا چاہتا ہوں، آکر دیکھئے۔‘‘ اس پر اینکر نے فوراً جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، ’’میں نے پاکستان کا دورہ کیا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اسامہ بن لادن بھی پاکستان کے ایبٹ آباد میں پایا گیا تھا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔