جنگل سے آ رہی خوفناک چیخوں سے سہم گیا پورا گاؤں، اصلیت کا پتہ چلنے پر سبھی ہوئے حیران

تھائی لینڈ کے مائے سوٹ علاقے میں جنگل سے آ رہی چیخوں سے لوگوں میں زبردست دہشت پھیل گئی اور پولیس بلانی پڑ گئی۔ پولیس نے جنگل میں تلاشی مہم کے دوران کنوئیں میں جھانکا تو دیکھ کر حیران رہ گئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

بھوت اور اس سے متعلق خوفناک کہانیاں سنتے ہی لوگوں کے دلوں میں ایک عجیب سی دہشت پیدا ہو جاتی۔ حالانکہ اس طرح کی کہانیوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا لیکن کبھی کبھی یہ ڈر اصلیت کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ ایک ایسا ہی دلچسپ اور خوفناک واقعہ تھائی لینڈ کے مائے سوٹ علاقے میں دیکھنے کو ملا جس سے پورے گاؤں میں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا۔

تھائی-میانمار سرحد کے پاس بسے اس چھوٹے سے گاؤں کے لوگوں نے رات کی تاریکی میں جنگل سے آتی ہوئی عجیب و غریب چیخوں کو سنا۔ یہ چیخیں اتنی خوفناک تھیں کہ کسی نے گھر سے باہر نکلنے کی ہمت نہیں کی۔ چاروں طرف سے صرف یہی چرچا تھی کہ کیا یہ روحوں کی آوازیں ہیں؟ دہشت کا ماحول اتنا بڑھ گیا کہ کسی نے پولیس کو بلا لیا۔

پولیس نے ہمت باندھ کر جنگل کی تلاشی شروع کی۔ ٹارچ کی روشنی میں ہر پیڑ-پودے اور جھاڑی کی چھان بین ہونے لگی۔ ہر کوئی سانس روک کر کسی پُراسرار روح کے ملنے کا انتظار کر رہا تھا لیکن جیسے ہی پولیس ایک پرانے، سوکھے کنوئیں کے پاس پہنچی، چیخیں اور تیز ہو گئیں، دلوں کی دھڑکنیں بڑھنے لگیں۔

جب پولیس نے کنوئیں میں جھانک کر دیکھا تو سب چونک گئے۔ کنوئیں کی سطح میں ایک انسان نظر آیا۔ وہ چینی شہری لیو چوانئی تھے جو تین دن پہلے ایک حادثے کی وجہ سے کنوئیں میں گر گئے تھے۔ ان کے چہرے پر درد اور تھکان صاف جھلک رہی تھی۔


لیو نے ہر گھنٹے مدد کے لیے چلّا کر اپنی جان بچائی لیکن ان چیخوں کو گاؤں والوں نے بھوت کی آواز سمجھ لیا۔ لیو پوری کوشش کر رہا تھا کہ اس کی آواز گاؤں تک پہنچ جائے لیکن کنوئیں سے نکلنے والی اس کی چیخیں ایک عجیب و غریب انداز میں پورے گاؤں میں گونج رہی تھیں۔ 30 منٹ کے ریسکیو آپریشن کے بعد لیو کو باہر نکالا گیا۔ ان کی حالت بے حد نازک تھی۔ ہاتھ کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی، سر پر چوٹیں آئیں تھیں اور تین دن سے انہوں نے ایک قطرہ پانی کا نہیں پیا تھا۔

اس واقعہ سے گاؤں والوں اور اس طرح کے معاملوں میں خوفزدہ ہونے والوں کو ایک بیش قیمت سبق ملا کہ ڈر اکثر ہماری تخیل کا کھیل ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔