مصر کے شمالی شہر میں مصر- اردن- فلسطین کا سربراہی اجلاس منعقد ہوگا

سربراہی اجلاس عرب، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف مسائل پر مستقل اور مسلسل مشاورت اور تعاون کی ایک علامت کے طور پر سامنے آیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مصر کے صدر عبدالفتح السیسی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

مصر کے صدر عبدالفتح السیسی، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی دعوت پر پیر کے روز مصر کے شمال میں العلمین شہر میں مصر- اردن- فلسطین کا سربراہی اجلاس منعقد ہو گا، جس میں فلسطینی کاز میں پیشرفت اور متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس میں عرب، علاقائی اور بین الاقوامی سطح کے مسائل پر گفت و شنید کی جائے گی۔العربیہ کے مطابق قاہرہ میں فلسطینی سفیر دیاب اللوح نے اعلان کیا کہ فلسطینی صدر محمود عباس مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی دعوت کے جواب میں مصر کے کام میں حصہ لینے کے لیے مصر پہنچ گئے۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

دیاب اللوح نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس عرب، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف مسائل پر مستقل اور مسلسل مشاورت اور تعاون کی ایک علامت کے طور پر سامنے آیا ہے۔ اجلاس کا مقصد سیاسی، علاقائی اور بین الاقوامی تحریکوں سے نمٹنے کے لیے تینوں رہنماؤں کے درمیان ویژن کو یکجا کرنا بھی ہے۔ یکجا ہوکر فلسطینی عوام کے مصائب کا خاتمہ کرنے اور ان کے جائز قومی حقوق حاصل کرنے کام کرنے کی کوشش کی جائے گی۔


چند روز قبل العلمین شہر میں فلسطینی صدر کی موجودگی میں فلسطینی دھڑوں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف مسائل پر بات چیت کا مقصد تقسیم کی حالت کے خاتمے اور فلسطینیوں کے قومی اتحاد کی بحالی کی کوشش کرنا تھا۔

اس کے بعد صدر السیسی اور محمود عباس کے درمیان مصری فلسطینی سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں فلسطینی کاز سے متعلق متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر امن عمل کو بحال کرنے کے حوالے سے موقف اور نقطہ نظر کو مربوط کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا تھا۔ اس ملاقات میں دو ریاستی حل کی بنیاد پر فلسطینیوں کے جائز حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں 4 جون 1967 عیسوی کے خطوط پر ایک آزاد، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا گیا۔ یہ بھی باور کرایا گیا کہ اس مجوزہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت مشرقی القدس ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔