ایلون مسک کو سیاسی پارٹی بنانے کا فیصلہ مہنگا پڑ گیا، 76 ارب ڈالر کا ہوا نقصان

تجزیہ کار ڈین آئیوس کا کہنا ہے کہ مسک کا اپنی سیاسی شمولیت کو گہرا کرنے کا فیصلہ ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز کو پریشان کر سکتا ہے۔ سرمایہ کار ٹیسلا کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں سیاسی لڑائیوں پر نہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ایلون مسک / آئی اے این ایس</p></div>

ایلون مسک / آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سان فرانسسکو: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کرنا مہنگا پڑ گیا۔ دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کو ’امریکہ پارٹی‘ بنانے کا اعلان کرنے کے بعد 76 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا  گیا ہے کہ پیر کو امریکہ میں کاروباری دن کے آغاز پر ٹیسلا کے شیئرز کی قدر میں 7.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جس سے سرمایہ کاروں میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے جس سے کمپنی کی مالیت میں تقریباً 76 ارب ڈالرز کی کمی ہو گئی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ ٹیسلا کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1 کھرب ڈالرز سے کم ہوکر 940 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے، کمپنی میں ایلون مسک کے ذاتی شیئرز میں تقریباً 10 ارب ڈالرز کی کمی واقع ہوئی ہے جن کی قیمت اب 120 ارب ڈالرز سے کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق اتنے بڑے مالی نقصان کے باوجود بھی ایلون مسک تقریباً 400 ارب ڈالرز کی مجموعی مالیت کے ساتھ فوربز میگزین کی امیر ترین شخصیات کی فہرست میں سرِ فہرست ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ صورتحال دیکھ کر سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ایلون مسک کی سیاسی شمولیت ان کی توجہ ان کی بنیادی ذمہ داریوں سے ہٹا سکتی ہے۔


رپورٹ کے مطابق سابق اتحادی ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کشیدہ تعلقات نے بھی غیر یقینی صورتحال کو بڑھا دیا ہے، اس سے قبل ایلون مسک کو ٹرمپ کے لیے ان کی مضبوط حمایت پر بھی اُنہیں ٹیسلا کے صارفین کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب ان دونوں کے کشیدہ تعلقات بھی مارکیٹ میں بے چینی پیدا کر رہے ہیں۔ ویڈبش سیکیورٹیز کے تجزیہ کار ڈین آئیوس کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کا اپنی سیاسی شمولیت کو گہرا کرنے کا فیصلہ ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز کو پریشان کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرمایہ کار ٹیسلا کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں سیاسی لڑائیوں پر نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔