غزہ میں 7000 لوگوں کی موت، انسانیت کب بیدار ہوگی؟ پرینکا گاندھی

غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ میں تقریباً 7000 لوگوں کے مارے جانے پر پرینکا گاندھی نے کہا کہ ایسا کوئی بین الاقوامی قانون نہیں ہے جس کی ’خلاف ورزی‘ نہ کی گئی ہو اور پوچھا کہ انسانیت کب بیدار ہوگی؟

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ میں تقریباً 7000 لوگوں کے مارے جانے پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کو کہا کہ ایسا کوئی بین الاقوامی قانون نہیں ہے جس کی ’خلاف ورزی‘ نہ کی گئی ہو اور پوچھا کہ انسانیت کب بیدار ہوگی؟

ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے کہا، ’’غزہ میں 7000 لوگوں کی ہلاکت کے بعد بھی خونریزی اور تشدد نہیں رکا۔ ​​ان 7000 افراد میں سے 3000 معصوم بچے تھے۔‘‘

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسا کوئی بین الاقوامی قانون نہیں ہے جس کی خلاف ورزی نہ کی گئی ہو۔ کانگریس لیڈر نے کہا، "ایسا کوئی وقار نہیں ہے جس کی خلاف ورزی نہ کی گئی ہو۔ کوئی اصول ایسا نہیں ہے جس کی خلاف ورزی نہ کی گئی ہو۔"


پرینکا گاندھی نے سوال کیا، "انسانیت کب بیدار ہوگی؟ اتنی جانیں گنوانے کے بعد، اتنے بچوں کی قربانی دینے کے بعد، کیا انسان ہونے کا شعور باقی رہ گیا ہے؟ کیا یہ کبھی موجود تھا؟"

ان کے یہ تبصرے غزہ کی جانب سے اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ہلاک ہونے والے 7000 افراد کے نام جاری کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں۔ 7 اکتوبر کو حماس کے ارکان کے اسرائیل پر حملے جس میں کم از کم 1400 افراد ہلاک بعد غزہ کی پٹی میں لڑائی 21ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔ حماس کے حملے کے بعد سے غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جوابی بمباری میں 7000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔