’اپنے وطن لوٹ آئیں، نئی زندگی شروع کریں’، طالبان کی پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں سے اپیل

طالبان نے پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کے ساتھ ناروا سلوک روکنے اور پناہ گزینوں سے وطن واپس لوٹ کر باعزت زندگی شروع کرنے کی اپیل کی۔ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کو حراست میں لیے جانے کی شکایات ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کابل: پاکستان اور افغانستان کے مابین بڑھتے تناؤ کے دوران طالبان انتظامیہ نے پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کو جبری طور پر ملک بدر کرنے سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔ طالبان نے پاکستان میں مقیم افغان باشندوں سے رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس آ کر نئی زندگی شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔

طالبان کے وزارت برائے مہاجرین کے ترجمان عبدالمطلب حقانی نے کہا، ’’ہم پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ افغان پناہ گزینوں کے ساتھ صبر و تحمل سے پیش آئے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک بند کرے۔ ہم اپنے افغان بھائیوں سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ رضاکارانہ طور پر اپنے وطن لوٹ آئیں اور یہاں باعزت زندگی کا آغاز کریں۔‘‘


طلوع نیوز کے مطابق، پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ وہ خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی میں افغان باشندوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔ افغان پناہ گزینوں کے نمائندے صدیق کاکر کے مطابق، ’’پولیس افغان باشندوں کو گرفتار کر کے تیسرے ملک کے سفر پر پابندی لگانے کا کہتی ہے۔‘‘

پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے والے افغان طلبہ بھی ویزا کی مدت میں توسیع میں مشکلات کی شکایت کر رہے ہیں۔ افغان طالب علم محمد رضا نے کہا، ’’پاکستان اب 45 دن سے زائد کے لیے ویزا میں توسیع نہیں دیتا، جو تمام افغانوں کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔‘‘

رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں افغان سفارت خانے نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان نے 800 افغان باشندوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔


اقوام متحدہ کے مطابق، اس وقت تقریباً 30 لاکھ افغان پناہ گزین پاکستان میں مقیم ہیں۔ بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (آئی او ایم) نے بتایا کہ 2024 میں 12 لاکھ سے زائد افغان باشندے اپنے ملک واپس چلے گئے، جس سے پاکستان میں موجود پناہ گزینوں کو درپیش چیلنجز مزید واضح ہوتے ہیں۔

افغانستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ایک سبب تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا معاملہ بھی ہے۔ ٹی ٹی پی کا مقصد پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے ریاست کا تختہ الٹنا ہے۔ پاکستان کا الزام ہے کہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتے ہیں اور ان کی سرگرمیوں کی حمایت کرتے ہیں، تاہم کابل نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔