طالبان نے دو سال قبل حراست میں لیے گئے امریکی شہری کو رہا کر دیا
افغانستان میں طالبان نے دو سال قبل گرفتار کیے گئے 65 سالہ امریکی شہری جارج گلیزمین کو رہا کر دیا۔ یہ رہائی ٹرمپ انتظامیہ اور قطری مذاکرات کاروں کی کوششوں سے ممکن ہوئی

سوشل میڈیا
واشنگٹن: افغانستان میں طالبان نے دو سال قبل حراست میں لیے گئے 65 سالہ امریکی شہری جارج گلیزمین کو رہا کر دیا ہے۔ گلیزمین ایئر لائن مکینک ہیں اور انہیں دسمبر 2022 میں طالبان نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ سیاح کے طور پر افغانستان گئے تھے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق گلیزمین جمعرات کو اپنی اہلیہ سے ملنے کے لیے امریکہ روانہ ہو چکے ہیں۔ یہ رہائی ٹرمپ انتظامیہ اور قطری مذاکرات کاروں کی کوششوں سے عمل میں آئی ہے۔ طالبان نے اس بار امریکی قیدی کی رہائی کے لیے اپنے سابقہ مطالبات کو ترک کر دیا، جس میں طالبان ارکان کی امریکہ سے حوالگی شامل تھی۔
رپورٹ کے مطابق گلیزمین، طالبان کے زیر حراست رہنے والے تیسرے امریکی شہری ہیں جنہیں جنوری کے بعد رہا کیا گیا ہے۔ اس سے قبل دو امریکی شہری جو بائیڈن انتظامیہ کے آخری دنوں میں رہا کیے گئے تھے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق طالبان نے امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے گلیزمین کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی، حالانکہ ماضی میں وہ امریکی قیدیوں کے بدلے اپنے ارکان کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے تھے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس وقت بھی سات امریکی طالبان کی قید میں ہیں، جن میں سے ایک کی موت ہو چکی ہے۔
قطر نے گزشتہ برسوں میں امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔ قطر کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں ہی گلیزمین کی رہائی ممکن ہوئی۔
طالبان کی جانب سے امریکی شہریوں کی گرفتاریوں اور ان کی رہائی کے معاملے پر واشنگٹن میں تشویش پائی جاتی ہے۔ امریکی حکام طالبان کے ساتھ مستقبل میں مزید مذاکرات کے ذریعے باقی قیدیوں کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔