طالبان نے جنگ بندی کی پیشکش کو کیا مسترد

طالبان کمانڈروں کے مطابق وہ لوگ جنگ بندی کا تب اعلان نہیں کریں گے جب تک امریکی فوجی افغانستان چھوڑ کر نہیں چلے جائیں گے۔

امریکا کے ساتھ مذاکرات، طالبان تیار
امریکا کے ساتھ مذاکرات، طالبان تیار
user

یو این آئی

کابل: افغانستان میں پیپلز پیس موومنٹ ( پی پی ایم) کے ساتھ میٹنگ میں طالبان نے جنگ بندی کے اعلان کو مسترد کر دیا ہے۔ افغانستان میں ایک عوامی کارکن نے ہفتہ کو یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ’گہرے اختلافات‘ ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

پی پی ایم کے ارکان نے جنوبی صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ سے طالبان کے کنٹرول والے ضلع موسی کلاں تک جلوس نکالا اور جنگ بندی کی اپیل کی۔ پی پی ایم کی جانب سے 60 میل تک جلوس نکالا گیا اور اس کے بعد اس کی واپسی ہوئی، اس دوران کم از کم اس کے تین کارکنوں کو طالبان کی طرف سے نامعلوم علاقے میں بات چیت کے لئے لے جایا گیا اور بعد میں رہا کر دیا گیا۔


مذاکرات کے دوران موجود پی پی ایم رہنما اقبال خیبر نے پریس کانفرنس میں کہا ’’طالبان کے ساتھ جنگ بندی کے سلسلہ میں ہونے والی گفت و شنید میں گہرے اختلافات ابھر کے سامنے آئے۔ ہم نے جنگ بندی، غیر ملکی فوجیوں کی واپسی، انٹر افغان مذاکرات اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ طالبان کمانڈروں نے ہمیں بتایا کہ وہ جنگ بندی کا تب اعلان کریں گے جب امریکی فوجی افغانستان چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ بندی کا اعلان کرنے کے بعد امریکی فوجیوں کو ان کے خلاف حملے تیز کرنے کا موقع ملے گا‘‘۔

طالبان نے پہلے کہا تھا کہ وہ پی پی ایم ارکان کو اپنے کنٹرول والے علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دےگا اگرچہ افغان امن کارکنوں نے کہا کہ طالبان نے ان کے ساتھ بات چیت کے لئے دس نمائندوں کے ایک گروپ کو مقرر کیا۔ خیبر نے کہا کہ ہم نے ان سے کہا ہے کہ تنازعات سے کافی تعداد میں لوگ مارے گئے، منشیات کے اسمگلروں اور غیر ملکی مداخلت کے لئے راہ ہموار ہوا، ہم ان کی رائے کا انتظار کر رہے ہیں۔پی پی ایم گروپ کے ایک اور رکن سرور غفاری نے کہا کہ امن کا دروازہ کھلا رہے گا، یہ دوہراتے ہوئے کہ جنگ اور لڑائی کوئی حل نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Jun 2019, 5:10 PM