’عبوری حکومت میں سب کو شامل کریں گے‘، شامی صدر احمد الشرع کا پہلا خطاب
شام کے نئے صدر احمد الشرع نے اپنے پہلے باضابطہ خطاب میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا ہے، جس میں تمام طبقوں کی نمائندگی ہوگی۔ یہ حکومت ملک کے نظم و نسق کے ساتھ غیر جانبدارانہ انتخابات کرائے گی

شام کے صدر احمد الشرع / تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
شام کے نئے صدر احمد الشرع نے اپنے پہلے باضابطہ خطاب میں اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں ایک جامع عبوری حکومت تشکیل دیں گے جس میں تمام طبقوں کی نمائندگی ہوگی۔ یہ حکومت ملکی اداروں کا قیام عمل میں لاتے ہوئے ملک کا نظم و نسق چلائے گی اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرائے گی۔ احمد الشرع نے کہا کہ وہ ایک مختصر قانون ساز ادارہ بھی قائم کریں گے جو نئے انتخابات تک کام کرے گا۔
احمد الشرع نے 29 جنوری کو شام کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، اور یہ ان کا قوم سے پہلا خطاب تھا۔ اس خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ اس عبوری حکومت کے تحت ملک کی سیاسی صورتحال کو مستحکم کریں گے اور ایک نئے آئین کی تشکیل کے عمل کو آگے بڑھائیں گے۔
اس سے قبل بدھ کے روز شامی پارلیمنٹ کو باقاعدہ طور پر تحلیل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد صدر احمد الشرع نے قانون ساز ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ادارہ اس وقت تک کام کرے گا جب تک نئے انتخابات کا انعقاد نہ ہو جائے۔
احمد الشرع نے اپنی تقریر میں ایک اہم اعلان بھی کیا کہ وہ ایک کمیٹی قائم کریں گے جو قومی مکالمے کے لیے ایک کانفرنس کا اہتمام کرے گی۔ اس کانفرنس میں ملک کے سیاسی مستقبل کا پروگرام ترتیب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی اعلامیہ کے تحت نئے آئین کی تشکیل کی جائے گی تاکہ ملک کے نظام کو ایک قاعدے کے ساتھ آگے بڑھایا جا سکے۔
صدر احمد الشرع کا یہ خطاب شام میں 13 سال کی خانہ جنگی کے بعد ایک اہم سیاسی موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔ 8 دسمبر 2024 کو 'ہیتہ التحریر الشام' کے سربراہ نے بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار سنبھالا تھا، جس کے بعد سے ملک میں مختلف سیاسی تبدیلیاں آ رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔