شام: سویدا میں پرتشدد تصادم جاری، فوج اور دروز برادری کے درمیان جنگ بندی ٹوٹ گئی

شام کی وزارت دفاع نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ ’’شام کی خود مختاری کا احترام کریں اور کسی بھی باغی یا علیحدگی پسند سرگرمیوں کی حمایت نہ کریں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>شام کے صدر احمد الشرع / تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

شام کے صدر احمد الشرع / تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آواز بیورو

شام کے جنوبی سویدا شہر میں ایک بار پھر پُرتشدد تصادم پیش آیا، جس کے بعد سیکورٹی فورسز اور دروز مذہبی اقلیت کے ملیشیا گروپ کے درمیان ہوئی جنگ بندی ٹوٹ گئی۔ دروز پر ہوئے حملہ کے بعد اسرائیل نے شام کو سخت وارننگ بھی دی ہے۔ اس درمیان شام کی وزارت دفاع نے ملیشیا پر جنگ بندی کے معاہدہ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انگلینڈ میں واقع وار مانیٹر ’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ کے مطابق تصادم کی شروعات تب ہوئی جب ایک دروز برادری کے سبزی فروش کو ایک بدو قبیلہ نے اغوا کر لوٹ لیا۔ اس کے بعد فریقین کے درمیان مسلسل اغوا اور جوابی حملے شروع ہو گئے، یہی تشدد بڑے تنازعہ میں تبدیل ہو گیا۔

16 جولائی کو سرکاری افواج کی بھی دروز کے جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ جبکہ سیکورٹی فورسز کے ماورائے عدالت قتل کرنے، لوٹ پاٹ کرنے اور شہریوں کے گھروں کو جلانے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تصادم میں اب تک کم از کم 30 لوگوں کی اموات ہو چکی ہیں، جن میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔ انگلینڈ میں واقع وار مانیٹر ’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے بتایا کہ بدھ کی صبح تک 250 سے زائد لوگ مارے جا چکے تھے، جن میں 4 بچے، 5 خواتین اور 138 سیکورٹی فورسز کے اہلکار شامل تھے۔


تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے شامی فوج کے قافلوں پر فضائی حملے کیے۔ اسرائیل نے کہا کہ وہ دروز برادری کی حفاظت کے لیے ایسا کر رہا ہے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ اسرائیلی فوج شامی سیکورٹی فورسز پر اس وقت تک حملہ کرتی رہے گی جب تک وہ علاقہ سے واپس نہیں چلے جاتے۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اسرائیل کے شام کی وزارت دفاع اور فوجی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے، جس سے کافی نقصان پہنچا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیل میں دروز برادری کو عام طور پر ایک وفادار اقلیت تصور کیا جاتا ہے اور وہ اسرائیلی فوج میں بھی خدمات انجام دیتے ہیں۔ دوسری جانب شام کی وزارت دفاع نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ شام کی خود مختاری کا احترام کریں اور کسی بھی باغی یا علیحدگی پسند سرگرمیوں کی حمایت نہ کریں۔ ساتھ ہی شام کے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تشدد بند کریں، ہتھیار ڈال دیں اور ملک کو تقسیم کرنے والوں کو ناکام کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔