شام: حلب میں ’سائنسی تحقیقی مرکز‘ پر اسرائیل کے ایک درجن میزائل حملے، مرکز تباہ

خبروں کے مطابق اسرائیلی لڑکا طیاروں نے حلب کے سائنسی تحقیقاتی مرکز پر کم سے کم 12 میزائل داغے۔ ان میں سے جہاں 5 میزائل مرکز پر گرے جس کے نتیجے میں یہ سائنسی تحقیقی مرکز مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔

شام: حلب میں سائنسی تحقیقی مرکز پر ایک درجن اسرائیلی میزائل حملے، مرکز تباہ
شام: حلب میں سائنسی تحقیقی مرکز پر ایک درجن اسرائیلی میزائل حملے، مرکز تباہ
user

قومی آوازبیورو

شام میں بشارالاسد کی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی شہر حلب میں ایک سائنسی تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ شامی محکمہ دفاع نے اس کارروائی کا بھرپور جواب دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں شام کے اندر ہونے والے اسرائیلی حملوں اور ان کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ شامی ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی مزید تفصیل جاری نہیں کی گئی۔ حالیہ حملوں میں شام نے اسرائیل کے ملوث ہونے کا الزام عاید کیا تھا۔


العربیہ اور الحدث ٹی وی چینلوں کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی لڑکا طیاروں کے ایک گروپ نے حلب کے سائنسی تحقیقاتی مرکز پر کم سے کم 12 میزائل داغے۔ ان میں سے جہاں 5 میزائل مرکز پر گرے جس کے نتیجے میں یہ سائنسی تحقیقی مرکز مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔ باقی میزائل شامی فضائی دفاع کو گمراہ کرنے کے لئے فضائی اہداف پر استعمال کیے گئے۔

ایران کے تعاون سے قائم مرکز

قابل ذکر ہے کہ ماضی میں سائنسی مرکز کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری، میزائلوں اور بھاری ایندھن سے تیار ہونے والے اسلحے کا مرکز تھا۔ بعد میں اسے ایرانی ٹیکنالوجی کے ذریعے میزائلوں کی صلاحیت میں اضافے کے لیے ایک تحقیقی مرکز میں تبدیل کردیا گیا ہے۔


حال ہی میں شامی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کچھ دن پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں حمص میں متعدد دفاعی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔ اس موقعے پر زور دار دھماکے سنے گئے تھے۔ شام کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں کے لیے لبنان کی فضائی حدود کا استعمال کیا گیا تھا۔ دوسری طرف اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے شام میں ایرانی پاسداران انقلاب اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے مراکز اور اسلحہ کے ذخائر کو نشانہ بنایا ہے۔ شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے 'سیرین آبزر ویٹری' کے مطابق حمص میں ہونے والے حملوں میں 9 ایرانی جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 May 2020, 4:11 PM