سندر پچائی نے دی ٹرمپ کو فون پر مبارک باد، کال سے جڑے رہے 'گوگل' کی تنقید کرنے والے ایلون مسک

ایلون مسک کئی مواقع پر گوگل کی تنقید کر چکے ہیں۔ ایک بار انہوں نے 'گوگل' سرچ انجن کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ سے جڑی خبروں کو سرچ کرنے پر کملا ہیرس کی خبریں زیادہ دکھائی دے رہی ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں ڈونالڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد سے ہی ان کے قریبی رہنماؤں کا سوشل میڈیا اور عوامی سطح پر دبدبہ کافی بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ لیکن ان سب کے علاوہ ایک نام ایسا ہے جو حالانکہ سیاست سے سیدھے طور پر نہیں جڑا ہے لیکن موجودہ وقت میں ٹرمپ سے جڑے تقریباً ہر فیصلہ میں اس کا اہم کردار ہے۔ یہ نام ارب پتی کاروباری ایلون مسک کا ہے جنہیں ٹرمپ تقریباً اپنے ہر فیصلے میں شامل کر رہے ہیں۔ اس سلسلے کا ایک تازہ معاملہ گوگل سی ای او سندر پچائی کا ٹرمپ کو کیے گئے فون سے جڑا ہے جس میں ایلون مسک کی بھی انٹری ہوئی ہے۔

'دی انفارمیشن' کی ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں جب گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو کملا ہیرس کے خلاف ملی کامیابی پر مبارک باد دینے کے لیے فون کیا تو ایلون مسک بھی اس کال سے جڑ گئے۔ اس دوران وہ ٹرمپ اور پچائی کے درمیان ہوئی بات چیت کو کافی توجہ سے سنتے رہے۔ غور طلب رہے کہ ایلون مسک کئی مواقع پر گوگل کی تنقید کر چکے ہیں۔ انہوں نے صدارتی انتخابی مہم کے دوران گوگل سرچ انجن کے نتتیجوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ سے جڑی خبروں کو سرچ کرنے کے دوران کملا ہیرس کی خبریں زیادہ دکھ رہی ہیں۔


رپورٹ کے مطابق فون کال سے جڑنے کے بعد مسک نے پچائی اور ٹرمپ کے درمیان ہوئی بات چیت کو سنا۔ حالانکہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب ایل مسک ٹرمپ کو مبارک باد پیغام دینے کے لیے کیے گئے کسی شخص کی کال سے جڑے ہیں۔ اس سے پہلے وہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی طرف سے ایسے ہی ایک کال کے بیچ میں جڑ گئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کے لیے مسک نے اپنے سوشل میڈیا سائٹ کا بھرپور استعمال کیا ہے۔ انہوں نے ایسے ووٹروں کے رجسٹریشن کے لیے سوئنگ اسٹیٹ آپریشن کو فنڈ کیا، جن کا جھکاؤ دائیں بازو کی طرف تھا۔ میڈیا رپورٹ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ٹرمپ کی جیت میں جو سرمایہ کاری کی اس کا انہیں کافی فائدہ ملنے والا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔