میکسیکو میں زلزلے کے شدید جھٹکے، دو افراد ہلاک

فیڈرل الیکٹرسٹی کمیشن کے مطابق میکسیکو سٹی، ہمسایہ ریاست میکسیکو، میکوآکن، کولیما اور جالیسکو میں 12 لاکھ افراد بجلی سے محروم رہ گئے تھے۔ متاثرین میں سے 68 فیصد کو بجلی پہلے ہی بحال کر دی گئی۔

میکسکو میں زلزلہ کے بعد باہر نکلے لوگ / Getty Images
میکسکو میں زلزلہ کے بعد باہر نکلے لوگ / Getty Images
user

یو این آئی

میکسیکو سٹی: میکسیکو کے مغربی وسطی علاقے میں پیر کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے، جس میں دو افراد کی موت ہو گئی اور کچھ چیزوں کو نقصان پہنچا ہے۔ میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور نے بحریہ کی وزارت سے ایک رپورٹ موصول ہونے کے بعد کہا کہ مغربی کولیما ریاست کے ایک ساحل سمندر ریزارٹ، منزانیلو میں ایک شاپنگ سینٹر کی دیوار گرنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔

صدر اینڈریس پیر کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1:05 بجے آنے والے زلزلے سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں خاص طور پر کولیما اورمیکوآکن کے گورنروں سے رابطے میں تھے۔ تاہم دارالحکومت میکسیکو سٹی کے کچھ حصے بھی زلزلے کی زد میں آئے۔ فیڈرل الیکٹرسٹی کمیشن (سی ایف ای) کے مطابق میکسیکو سٹی، ہمسایہ ریاست میکسیکو، میکوآکن، کولیما اور جالیسکو میں 12 لاکھ افراد بجلی سے محروم رہ گئے تھے۔ متاثرین میں سے 68 فیصد کو بجلی پہلے ہی بحال کر دی گئی۔


نیشنل سیسمک سروس (ایس ایس این) نے ابتدائی طور پر 7.4 شدت کے زلزلے کی اطلاع دی تھی لیکن دو گھنٹے بعد اس کی شدت 7.7 ہو گئی۔ ایس ایس این کے مطابق زلزلے کا مرکز کولکومن سے 63 کلومیٹر جنوب میں میکوآکن میں 15 کلومیٹر کی گہرائی میں واقع تھا۔ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 3:20 بجے تک، زلزلہ پیما سروس نے 5.3 کی سب سے بڑی شدت کے ساتھ 168 جھٹکے درج کئے تھے۔ یہ زلزلہ 1985 کے تباہ کن زلزلے کی یاد میں سالانہ ملک گیر زلزلہ ڈرل کے فوراً بعد آیا۔ 1985 میں آنے والے زلزلے سے میکسیکو سٹی میں ہزاروں افراد ہلاک اور عمارتیں گر گئیں۔

یہ 2017 میں آنے والے زلزلے کا اعادہ تھا، جب ایک مقررہ ڈرل کے چند منٹ بعد ایک زور دار زلزلہ آیا، جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ پورے ملک میں میکسیکو کے لاکھوں باشندوں نے مشق میں حصہ لیا، منظم طریقے سے اونچی عمارتوں کو خالی کرایا گیا۔ میکسیکو سٹی کی میئر کلاوڈیا شنبام نے ٹوئٹ کیا، ’’خوش قسمتی سے ملک کے دارالحکومت میں پیر کے زلزلے کے بعد کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */