روس نے یوکرینی شہر پر ڈرون اور میزائلوں کی بوچھار کر دی، 15 لوگوں کی موت، کئی عمارتیں تباہ

یوکرین کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق وسطی شہر پولٹاوا میں روسی میزائل نے ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں کئی جانیں تلف ہوئی ہیں۔ ملبے سے نکال کر 22 لوگوں کی جان بھی بچائی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

روس نے ایک بار پھر یوکرین پر حملے تیز کر دیے ہیں۔ یوکرینی افسروں نے جانکاری دی ہے کہ روس نے ہفتہ کو یوکرین پر ڈرون اور میزائلوں کی بوچھار کر دی جس میں 15 لوگوں کی جان چلی گئی۔ اس حملے میں درجنوں عمارتوں کے ساتھ ساتھ توانائی کے بنیادی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

یوکرین کی ایمرجنسی سروسز کی ٹیم نے کہا ہے کہ وسطی شہر پولٹاوا میں ایک روسی میزائل نے ایک رہائشی عمارت پر حملہ کیا جس میں 11 لوگوں کی جان چلی گئی جبکہ 4 بچوں سمیت 16 افراد زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران 22 لوگوں کو ملبہ سے نکال کر بچایا گیا۔ ٹی وی فوٹیج میں عمارت کے باہر ملبے کے ڈھیر سے موٹے غبار اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ حملہ کے بعد ایمرجنسی دستہ رات بھر راحت اور بچاؤ کام میں لگا رہا۔

ایک سبکدوش فوجی، جسے یقین تھا کہ اس کے بیٹے، بہو اور پوتی کی موت عمارت کی پہلی منزل (یو ایس دوسری) پر ہو گئی تھی، پورے دن عمارت کے باہر انتظار کرتا رہا، بچاؤ ٹیموں سے جانچ کرتا رہا کیونکہ وہ اسٹریچر پر لاش لے کر آ رہے تھے۔

ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زلینسکی نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پر لکھا؛ "کل رات روس نے کئی طرح کے اسلحوں کا استعمال کرکے ہمارے شہروں پر حملہ کیا۔ میزائل، حملہ آور ڈرون اور فضائی بم۔ دہشت گردی کی ہر ایسی کارروائی ثابت کرتی ہے کہ ہمیں روسی دہشت گردی سے بچاؤ کے لیے زیادہ حمایت کی ضرورت ہے۔ ہر فضائی دفاعی نظام، ہر انٹرسیپٹر میزائل کا مطلب ہے، ایک جان بچانا۔"


اقوام متحدہ کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان مکمل پیمانے پر جنگ، جو تقریباً تین سال پہلے شروع ہوا تھا، میں اب تک 10000 سے زیادہ یوکرینی مارے گئے ہیں۔ کئی لوگوں کو تقریباً 1000 کلومیٹر کے فرنٹ لائن کے علاقوں سے نکالا گیا ہے، جہاں یوکرینی سیکوریٹی فورس روسی فوج کو روکنے کے لیے مزاحمت کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔