عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملہ، چار فوجی زخمی

بالد عراق میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے اور یہ امریکی فوج میں لاجسٹک سپورٹ ایکٹی وٹی (ایل ایس ائے) ایناکونڈا کے نام سے مشہور ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ نے نہیں لی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بغداد: عراق کے صلاح الدین صوبے میں اتوار کو فوج کے بالد فضائی فوجی اڈے کو نشانہ بنا کر کیے گئے راکٹ حملے میں کم از کم فضائیہ کے چار فوجی زخمی ہوئے گئے۔ اس سے پہلے امریکی فوج اس اڈے کو استعمال کرتی تھی، تاہم اس حملے میں کسی بھی امریکی فوجی کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بالد فضائی فوجی اڈہ دارالحکومت بغداد سے تقریباً 90 کلو میٹر دور ہے۔

بالد عراق میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے اور یہ امریکی فوج میں لاجسٹک سپورٹ ایکٹی وٹی (ایل ایس ائے) ایناکونڈا کے نام سے مشہور ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ نے نہیں لی ہے۔


امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہدایت پر تین جنوری کو ایک مہم کے تحت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی کے نزدیک ایک ڈرون حملہ کرکے ایرانی ریوولیوشنری گارڈ کورپس کے قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا گیا تھا۔

امریکہ کے مطابق سلیمانی عراق اور مغربی ایشیا میں امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ انہوں نے گزشتہ چند ماہ کے دوران عراق میں اتحادیوں کے ٹھکانوں پر کئی حملے کیے تھے جن میں 27 دسمبر کا حملہ بھی شامل تھا۔ اس حملے میں امریکی اور عراقی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ جنرل سلیمانی نے 31 دسمبر کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہوئے حملوں کو بھی منظوری دی تھی۔


اس کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر کئی فضائی حملے کیے تھے۔ امریکہ نے جمعہ کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ نے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف مہم میں عراقی فوج کی مدد کے لئے پانچ ہزار سے زائد فوجیوں کو عراق میں تعینات کیا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔