سری لنکا کے سابق صدر رانل وکرم سنگھے گرفتار، سرکاری فنڈ کے غلط استعمال کے الزامات پر کارروائی

سری لنکا کے سابق صدر رانل وکرم سنگھے کو سرکاری فنڈ کے غلط استعمال کے الزامات پر سی آئی ڈی نے گرفتار کر لیا، وہ ملک کے تاریخ میں پہلا سابق صدر ہیں جو گرفتار ہوئے

<div class="paragraphs"><p>سری لنکا کے سابق&nbsp;</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کولمبو: سری لنکا کے سابق صدر رانل وکرم سنگھے کو جمعہ کو کریمینل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے گرفتار کر لیا ہے۔ سابق صدر بیان دینے کے لیے کولمبو میں سی آئی ڈی دفتر پہنچے تھے، جہاں انہیں فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔ ان پر سرکاری فنڈ کے غلط استعمال کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

سری لنکائی میڈیا کے مطابق یہ تحقیقات ستمبر 2023 میں وکرم سنگھے کی لندن کی ایک نجی دورے سے متعلق ہیں، جس میں ان کی اہلیہ پروفیسر میتری وکرم سنگھے نے وولورہیمپٹن یونیورسٹی کی تقریب تقسیم اسناد میں شرکت کی تھی۔ تحقیقات کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ اس دورے اور سکیورٹی کے اخراجات کے لیے سرکاری فنڈ استعمال کیے گئے۔

سابق صدر وکرم سنگھے نے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا کہ ان کی اہلیہ نے اپنے اخراجات خود برداشت کیے اور کسی بھی عوامی فنڈ کا غلط استعمال نہیں ہوا۔

سی آئی ڈی نے پہلے فورٹ مجسٹریٹ کورٹ میں شواہد پیش کیے تھے اور سابق ذاتی سیکرٹری ساندرا پریرا اور سابق صدر سیکرٹری سمن ایکنائیکے کے بیانات درج کیے گئے تھے۔ جمعہ کی صبح چار گھنٹے سے زیادہ بیان درج کرنے کے بعد وکرم سنگھے کو حراست میں لیا گیا اور توقع کی جا رہی ہے کہ انہیں جلد ہی فورٹ مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔


بتایا گیا ہے کہ منگل کو سی آئی ڈی کے حکام نے ان کے پیش ہونے کے لیے فون کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے وکلاء کو اطلاع دی کہ وہ اس ہفتے پیش ہوں گے۔ وکلاء نے انہیں جمعہ کو پیش ہونے کا وقت بتایا اور گرفتاری کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔

سابق صدر کی پیشی کے موقع پر فورٹ مجسٹریٹ کورٹ کے ارد گرد سکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔ وکرم سنگھے نے جولائی 2022 میں گوتابایا راجپکسے کے استعفے کے بعد صدر کا عہدہ سنبھالا تھا لیکن ستمبر 2024 میں انتخاب ہار گئے تھے۔

یہ سری لنکا کے تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کوئی سابق صدر گرفتار ہوا ہے، جس سے ملک میں سیاسی اور قانونی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ گرفتاری سری لنکا کے عوام اور بین الاقوامی مبصرین کے لیے ایک اہم قانونی اقدام ہے، اور مستقبل میں ملک کے سیاسی منظرنامے پر اثر ڈال سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔