ہندوستان اور چین پر 2 اپریل سے نافذ ہوگا جوابی ٹیرف، کانگریس میں خطاب کے دوران ٹرمپ کا اعلان
امریکی کانگریس میں خطاب کے دوران ٹرمپ نے غیر ملکی مصنوعات پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ دیگر ممالک دہائیوں سے امریکہ پر ٹیرف لگا رہے ہیں، اب ہماری باری ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ مسلسل ایکشن موڈ میں ہیں۔ آج انہوں نے ایک اور اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ملکوں پر ریسی پروکل ٹیرف 2 اپریل 2025 سے نافذ ہوگی۔ اس اعلان کے ساتھ ہی ٹرمپ نے متنازعہ بیان بھی دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے درآمد ہونے والے سامان 'گندے اور ناپسندیدہ' ہوتے ہیں کیونکہ وہ بغیر کسی ٹیسٹنگ کے امریکہ پہنچتے ہیں۔
وہیں ٹرمپ نے منگل کی رات کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) کے مشترکہ اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "دیگر ملکوں نے دہائیوں سے ہمارے خلاف ٹیرف لگائے ہیں اور اب ہماری باری ہے۔ ہم ان ملکوں کے خلاف اس کا استعمال کریں۔ یوروپی یونین (ای یو)، چین، برازیل، ہندوستان، میکسیکو اور کینیڈا کیا آپ نے ان کے بارے میں سنا ہے۔ ایسے کئی ملک ہیں جو ہمارے مقابلے میں ہم سے زیادہ ٹیرف وصول کرتے ہیں۔ یہ بالکل غیر مناسب ہے۔"
بطور صدر اپنے دوسری مدت کار میں کانگریس کو پہلی بار خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان ہم سے 100 فیصد سے زیادہ آٹو ٹیرف وصول کرتا ہے۔ ٹرمپ نے آگے کہا، "ہماری مصنوعات پر چین کا اوسط ٹیرف دو گنا ہے اور جنوبی کوریا کا اوسط ٹیرف چار گنا زیادہ ہے۔ ذرا غور کیجیے، چار گنا زیادہ اور ہم جنوبی کوریا کو فوجی طور سے اور کئی دیگر طریقوں سے اتنی مدد دیتے ہیں۔ لیکن یہی ہوتا ہے کہ یہ دوست اور دشمن دونوں کی طرف سے ہو رہا ہے۔ یہ نظام امریکہ کے لیے مناسب نہیں ہے۔"
فروری میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ بہت جلد ہندوستان اور چین جیسے ملکوں پر جوابی ٹیرف لگائے گی، انہوں نے گزشتہ مہینے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کے امریکی دورے کے دوران بھی یہ کہا تھا۔ ٹرمپ نے وزیر اعظم مودی کو یہ واضح کر دیا ہے کہ ہندوستان کو امریکہ کے جوابی ٹیرف سے چھوٹ نہیں ملنے والی اور اس بات پر زور دیا کہ ٹیرف نظام پر کوئی بھی ان سے بحث نہیں کر سکتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔