راہل گاندھی کا جرمنی میں بی ایم ڈبلیو ہیڈکوارٹر کا دورہ، ہندوستانی مینوفیکچرنگ میں گراوٹ پر تشویش
راہل گاندھی نے جرمنی میں بی ایم ڈبلیو ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، جدید مینوفیکچرنگ دیکھی اور کہا کہ ہندوستان میں مینوفیکچرنگ گھٹ رہی ہے، جسے مضبوط معیشت کے لیے بڑھانا ضروری ہے

کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے بدھ کے روز جرمنی کے شہر میونخ میں واقع معروف آٹو موبائل کمپنی بی ایم ڈبلیو کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بی ایم ڈبلیو ویلتھ اور بی ایم ڈبلیو پلانٹ کا بھی مشاہدہ کیا، جہاں جدید مینوفیکچرنگ تکنیک اور عالمی معیار کی انجینئرنگ کے مختلف پہلوؤں سے آگاہی حاصل کی۔ راہل گاندھی نے اپنے دورے کے حوالے سے کہا کہ بی ایم ڈبلیو میں جدید ٹیکنالوجی، آٹومیشن اور اعلیٰ درجے کی انجینئرنگ کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا، جو کسی بھی مضبوط معیشت کی بنیاد ہوتی ہے۔
کانگریس پارٹی نے اس دورے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی، جس میں راہل گاندھی کو مختلف کاروں اور موٹر سائیکلوں کا مشاہدہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں خاص طور پر ٹی وی ایس کی 450 سی سی موٹر سائیکل کا ذکر کیا گیا، جو بی ایم ڈبلیو کے ساتھ شراکت داری میں تیار کی گئی ہے۔ بیان کے مطابق، راہل گاندھی اس موٹر سائیکل کو دیکھ کر خاصے خوش دکھائی دیے اور اسے ہندوستانی انجینئرنگ کے لیے فخر کا لمحہ قرار دیا۔
ویڈیو میں راہل گاندھی نے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط معیشتوں کی ریڑھ کی ہڈی مینوفیکچرنگ ہوتی ہے، لیکن بدقسمتی سے ہندوستان میں یہ شعبہ سکڑ رہا ہے۔
راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ ملک کو ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے زیادہ پیداوار، مضبوط مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم اور بڑے پیمانے پر معیاری روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جہاں مینوفیکچرنگ کو بڑھنا چاہئے تھا، وہاں اس میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔
راہل گاندھی اس وقت برلن کے دورے پر بھی ہیں، جہاں وہ 17 دسمبر کو انڈین اوورسیز کانگریس کے ایک پروگرام میں شرکت کریں گے اور یورپ بھر کے آئی او سی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ انڈین اوورسیز کانگریس کے مطابق یہ دورہ پارٹی کی عالمی سطح پر شمولیت اور روابط کو مضبوط بنانے کی ایک اہم کوشش ہے۔