اسرائیلی حملوں کے بعد امریکہ پہنچے قطری وزیر اعظم محمد الثانی، صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو سے کی ملاقات

نیویارک میں ٹرمپ کے ساتھ عشائیہ سے قبل قطر کے وزیر اعظم نے وائٹ ہاؤس میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی میٹنگ کی۔

<div class="paragraphs"><p>قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی، تصویر ’انسٹاگرام‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمن الثانی نے اپنے امریکی دورہ پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ یہ میٹنگ جمعہ (12 ستمبر) کو نیویارک میں عشائیہ کے دواران ہوئی۔ وائٹ ہاؤس نے میٹنگ کی تصدیق کر دی ہے، لیکن میٹنگ کی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔ واضح ہو کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو قطر کی راجدھانی دوحہ میں فضائی حملے کیے تھے۔ یہ حملے حماس لیڈران کو نشانہ بنا کر کیے گئے تھے۔ اس کے فوراً بعد ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے فون کر بات کی تھی۔ ٹرمپ نے حملے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور قطر کو یقین دلایا کہ اس طرح کے حملے دوبارہ نہیں ہوں گے۔ حالانکہ نیتن یاہو نے عوامی طور پر کہا کہ وہ اس کی ضمانت نہیں دے سکتے۔ مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا ملٹری بیس (العدید) قطر میں ہے۔ قطر میں تقریباً 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔

امریکی سفیر اسٹیو وِٹکوف بھی جمعہ کو صدر ٹرمپ اور قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن الثانی کے درمیان میٹنگ میں شامل ہوئے۔ نیویارک میں ٹرمپ کے ساتھ عشائیہ سے قبل قطر کے وزیر اعظم نے وائٹ ہاؤس میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی میٹنگ کی۔ امریکہ میں قطر مشن کے ڈپٹی چیف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس کی اطلاع دی۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق الثانی اور روبیو کے درمیان خطہ میں ثالثی کے طور پر قطر کے مستقبل اور اسرائیلی حملوں کے پیش نظر دفاعی تعاون پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔


قطر نے اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی، غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کے منصوبوں کے متعلق بات چیت میں اہم ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔ 9 ستمبر کے حملے کے بعد الثانی نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل امن کی کوششوں کو ختم کرنا چاہتا ہے، لیکن قطر ثالثی سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکی افسران کے ساتھ میٹنگ میں خطہ کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ اس دوران امریکہ اور قطر کے درمیان گہرے اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دینے پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ وزارت خارجہ کے مطابق قطر کے وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کے جارحانہ حملے کے پیش نظر قطر اپنی سلامتی اور خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔ بیان کے مطابق امریکہ نے امن قائم کرنے اور ثالثی کرنے کے قطر کی کوششوں کو قبول کیا۔ ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ قطر اس خطہ میں امریہ کا سب سے بڑا اتحادی ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ہفتہ (13 ستمبر) کو اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ ایسے وقت میں اسرائیل جا رہے ہیں، جب فرانس کی سربراہی والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی فلسطین کو علیحدہ ملک کے طور پر تسلیم کرنے پر بحث کرے گی۔ روبیو کا یہ دورہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ ٹرمپ نے حماس کی قید میں موجود امریکی شہریوں کو واپس لانے کا وعدہ کیا ہے۔ ساتھ ہی روبیو اسرائیل دورہ کے دوران یرغمالیوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کریں گے۔


امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی لیڈران سے غزہ میں چل رہی کارروئی اور اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف لائی گئی تجویز پر بھی تبادلۂ خیال کریں گے۔ واضح ہو کہ فرانس نے جمعہ کو اقوام متحدہ میں فلسطین کے مسئلہ پر تجویز پیش کیا، جو فلسطین کے لیے 2 ریاستی حل کی حمایت کرتی ہے۔ اس تجویز کی ہندوستان اور قطر سمیت 142 ممالک نے حمایت کی ہے۔ تجویز میں غزہ کو فلسطین کا حصہ تسلیم کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔