امریکہ میں ایلون مسک کے خلاف احتجاجی مظاہرے، ٹیسلا کمپنی پر منفی اثر ڈالنے کے لیے کئی گروپ کمربستہ

مظاہرین وفاقی خرچ میں کٹوتی کے ٹرمپ کی کوششوں کے تحت ایلون مسک کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ٹیسلا کے باہر پُرتشدد مظاہرہ کے لیے 9 افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

امریکہ کے بوسٹن میں ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کے خلاف احتجاجی مظاہرہ شروع ہو گئے ہیں۔ مظاہرین نے وفاقی خرچ میں کٹوتی کے امریکی صدر ٹرمپ کی کوششوں کے تحت ارب پتی کاروباری ایلون مسک کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات کو لے کر مظاہرہ کیا۔ واضح رہے کہ کئی ہفتے سے آزادی پسند گروپ ٹیسلا کے خلاف مظاہرہ کر رہا ہے تاکہ کار کمپنی کی فروختگی پر منفی اثر پڑ سکے اور مسک کی قیادت والے 'ڈی او جی ای' کے خلاف احتجاج تیز کیا جا سکے۔

ہفتہ کو بوسٹن میں احتجاج کرنے والے میسواچیوٹس کے 58 سالہ ناتھن فلپس نے کہا، "ہم ایلون سے بدلہ لے سکتے ہیں۔ ہم ہر جگہ شو روم میں جاکر ٹیسلا کی مخالفت کرکے کمپنی کو سیدھے طور پر اقتصادی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔"

نیویارک شہر میں ٹیسلا کے باہر پُرتشدد مظاہرہ کے معاملے میں 9 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ احتجاجی مظاہرہ میں سینکڑوں لوگ شامل تھے۔ ملک بھر میں ارب پتی مسک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ مظاہرہ 'ٹیسلا ٹیک ڈاؤن' کی لہر میں سے ایک تھا۔ مظاہرین کی بھیڑ نے ایلون مسک کے ٹیسلا شو روم جیکسن وِلے، فلوریڈا، ٹکسن، ایریزونا اور بھی کئی مقامات پرمظاہرہ کرکے 'برن اے ٹیسلا: سیوڈیموکریسی' کے پوسٹر لہرائے۔


ادھر 'ٹیسلا ٹیک ٹاؤن' ویب سائٹ پر ہفتہ کو 50 سے زیادہ مظاہرین کی فہرست دی گئی جن کا مارچ میں بھی مظاہرہ کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایلون مسک صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم پر وفاقی خرچ اور افرادی قوت میں بھاری کٹوتی کرنے کے لیے سخت اقدامات کر رہے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ ٹرمپ کی جیت نے صدر اور انہیں امریکی حکومت کی تنظیم نو کا مینڈیٹ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔