میانمار میں آمریت کیخلاف احتجاج، مزید 38 مظاہرین ہلاک، 80 زخمی

ان مظاہرین کی ہلاکت گزشتہ روز سیکورٹی فورسز کےخلاف مظاہرے کے درمیان ہوئی ہے۔ میانمار میں سب سے بڑا احتجاج ینگون، منڈالے، باگو اور ہپاکن میں ہوا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ینگون: میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے کم از کم 38 مظاہرین ہلاک اور 80 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم اسسٹینس ایسوسی ایشن فار پولیٹیکل پرزنرز (اے اے پی پی) نے یہ اطلاع دی۔ ان مظاہرین کی ہلاکت گزشتہ روز سیکورٹی فورسز کےخلاف مظاہرے کے درمیان ہوئی ہے۔ میانمار میں سب سے بڑا احتجاج ینگون، منڈالے، باگو اور ہپاکن میں ہوا۔

خیال رہے میانمار میں فروری میں بغاوت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک 126 مظاہرین کی موت ہوچکی ہے۔ احتجاج کے آغاز کے بعد سے کم از کم 2156 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر مختلف الزام عائد کرکے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔


میانمار کی فوج کے زیرانتظام ایم آر ٹی وی کے مطابق اسی عرصے کے دوران ینگون میں دو سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے سویلین حکومت کو برخاست کرنے کے بعد ایک سال کے لئے ہنگامی حالات کا اعلان کیا تھا ۔ فوج نے بغاوت کے بعد ملک کے کئی اہم رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔