صدر بائیڈن کا دوسرا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب ’چین کسی غلطی سے باز رہے، امریکی خود مختاری پر حملہ ہوا تو جواب دیں گے‘

امریکی صدر بائیڈن نے آج منگل کی شب اپنا دوسرا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب پیش کیا۔ اس دوران بائیڈن نے کہا کہ چین کسی بھی غلطی سے باز رہے، اگر اس نے امریکی خود مختاری پر حملہ کیا تو جواب دیں گے

<div class="paragraphs"><p>امریکی صدر جو بائیڈن / Getty Images</p></div>

امریکی صدر جو بائیڈن / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکی صدر بائیڈن نے آج منگل کی شب اپنا دوسرا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب پیش کیا۔ اس دوران بائیڈن نے کہا کہ چین کسی بھی غلطی سے باز رہے، اگر اس نے امریکی خود مختاری پر حملہ کیا تو جواب دیں گے اور گزشتہ ہفتے ہم نے یہ کرکے دکھایا ہے۔ صدر بائیڈن چینی غبارے کے امیریکی آسمان پر نظر آنے اور امریکی فوج کی جانب سے اسے میزئیل کا نشانہ بنائے جانے پر بات کر رہے تھے۔

جو بائیڈن کا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہنا تھا کہ ہم امریکی مصنوعات ایکسپورٹ کر رہے ہیں، کورونا کی وجہ سے مہنگائی کا مسئلہ عالمی ہے، ہم نے 40 سال میں سب سے زیادہ نوکری کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے توانائی اور خوراک کے مسائل پیدا ہوئے ہیں، ہم دنیا کے کسی بھی ملک سے بہتر پوزیشن میں ہیں، ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے، امریکہ میں مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔


جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ میں گیس کی قیمتوں میں 1.50 ڈالر فی گیلن کی کمی ہوئی ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں بھی کمی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں گزشتہ 6 ماہ سے مہنگائی میں کمی اور لوگوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے، ’میرے اقتدار میں آنے سے پہلے شور تھا کہ چین کی قوت بڑھ رہی ہے، امریکہ کمزور ہو رہا ہے لیکن اب امریکہ دنیا میں نیچے نہیں جا رہا۔‘

بائیڈن نے کہا ’’میں نے صدر شی پر واضح کر دیا ہے کہ ہم مقابلہ چاہتے ہیں، تنازع نہیں، صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں کے لئے سرمایہ کاری مستقبل کی ضمانت ہے، چین صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں میں غالب آنا چاہتا ہے۔‘‘

امریکی صدرنے مزیدکہا کہ عالمی سطح پر مضبوط معیشیت پر بر قرار رہنے کے لئے ہمیں بہترین انفرا اسٹرکچر کی بھی ضرورت ہے، امریکہ انفرا اسٹرکچر میں نمبر ون پر ہوا کرتا تھا لیکن پھر 13ویں نمبر پر آ گیا تاہم اب ہم نے 20 ہزار منصوبوں کے لئے فنڈز جاری کیے ہیں۔


جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں میں ہائی ویز، پلوں، پٹریوں، سرنگوں، سمندری اور ہوائی اڈوں کی تعمیرنو شامل ہیں جبکہ صاف پانی اور تیز ترین انٹرنیٹ کے منصوبوں کے لئے بھی فنڈز جاری کیے ہیں اور وہ فنڈز کی منظوری کے لئے حمایت پر ریپبلکن دوستوں کے بھی شکر گزار ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ فنڈز کی منظوری کے مخالفت میں ووٹ کرنے والے ریپبلکن پریشان نہ ہوں، منصوبوں کے لئے فنڈز کا مطالبہ وہ بھی کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */