فلیپائن میں 6.9 شدت کے زلزلے سے شدید تباہی، 60 افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم

فلیپائن میں 6.9 شدت کے زلزلے کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 60 ہو گئی۔ متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں، ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے، بجلی و مواصلات متاثر ہیں اور ریسکیو آپریشنز چلایا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>فلپائن میں زلزلہ کی تباہی کا منظر / Getty Images</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

فلیپائن میں منگل کو 6.9 شدت کا ایک طاقتور زلزلہ آیا جس نے ملک کے متعدد علاقوں میں شدید تباہی مچا دی۔ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں کم از کم 60 افراد ہلاک اور کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ یہ معلومات ایک سینئر حکام نے دی ہیں۔ زلزلے کے مرکز اور متاثرہ علاقوں کی مکمل تفصیلات ابھی واضح نہیں ہیں، تاہم ابتدائی رپورٹس میں شدید نقصان اور ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

مقامی وقت کے مطابق دوپہر کے بعد کئی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ متعدد عمارتیں، خصوصاً پرانی عمارتیں، مکمل طور پر گر گئیں۔ اس کے نتیجے میں کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔

فلیپائن کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے فوری طور پر ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کا آغاز کر دیا ہے۔ ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں طبی ٹیمیں ان کا علاج کر رہی ہیں۔

ایک سینئر افسر نے بتایا، ’’6.9 شدت کا زلزلہ انتہائی طاقتور تھا۔ کئی عمارتیں گر گئیں اور 60 افراد ہلاک ہوئے۔ ہم متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بچاؤ کے کاموں کو تیز کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی اور مواصلاتی خدمات کچھ علاقوں میں معطل ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے ریلیف کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔


خیال رہے کہ فلیپائن ہمیشہ زلزلے کے خطرے سے دوچار رہتا ہے کیونکہ یہ بحرِ الکاہل کے ’رنگ آف فائر‘ پر واقع ہے، جہاں ٹیکٹونک پلیٹوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے بار بار زلزلے اور آتش فشاں پھٹنے کا خطرہ رہتا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں فلیپائن میں کئی شدید زلزلے آئے ہیں جن میں 2013 کا بوہول زلزلہ (شدت 7.2) بھی شامل ہے، جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مقامی انتظامیہ نے عوام سے کہا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔ امدادی تنظیمیں متاثرہ علاقوں میں پانی، خوراک اور طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہیں تاکہ فوری انسانی بحران کو کم کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔