بنگلہ دیش میں سیاسی اُتھل پُتھل کا دور جاری، طلبا گروپ کے ذریعہ نئی سیاسی پارٹی بنانے کی تیاری

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پارٹی بنانے کا اعلان جمعہ کو دوپہر تین بجے کیا جائے گا۔ یونس حکومت کے صلاح کار ناہید اسلام نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>محمد یونس (فائل)، ویڈیو گریب</p></div>

محمد یونس (فائل)، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش میں سیاسی اُتھل پتھل کا دور جاری ہے۔ حالات دن بہ دن ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔ اب طلبا اپنی سیاسی پارٹی بنانے کی تیاری میں ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں طلبا گروپ کے ذریعہ ایک نئی سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پارٹی بنانے کا اعلان جمعہ کو دوپہر تین بجے (بنگلہ دیش کے وقت کے مطابق) کیا جائے گا۔ 'جاتیہ ناگرک سمیتی' کے اہم انعقاد کار سرجیس عالم نے پیر کو شام میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔

ادھر فوجی سربراہ وقار الزماں نے کہا، "ملک کا نظام قانون خراب ہونے کی کچھ وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ ہم آپس میں ہی لڑنے میں مصروف ہیں۔ اگر آپ اپنے اختلافات کو نہیں بھلاتے ہیں تو اس سے دقت ہوگی۔ ملک کی خودمختاری خطرے میں پڑ جائے گی۔ میں وارننگ دے رہا ہوں، سبھی رہنما ایک دوسرے پر الزام لگانے میں مصروف ہیں، جس سے شرارتی عناصر کو ماحول خراب کرنے کا موقع مل رہا ہے۔"

واضح ہو کہ محمد یونس کی عبوری حکومت کے صلاح کار ناہید اسلام نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ناہید اسلام یونس کابینہ میں اطلاعاتی صلاح کار کے عہدہ پر تعینات تھے۔ انہوں نے منگل کو محمد یونس کو اپنا استعفیٰ نامہ سونپ دیا۔


قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے اہم صلاح کار محمد یونس نے پہلے ہی یہ صاف کر دیا تھا کہ انہیں انتخاب لڑنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سوال ہے کہ ملک میں انتخاب کب ہوں گے۔ اس بات پر شبہ برقرار ہے۔ حال کے دنوں میں یونس نے کہا ہے کہ 2025 کے آخر تک انتخاب ہو سکتے ہیں۔ وہیں کئی سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ نوجوانوں کی قیادت والی پارٹی ملک کے سیاسی پس منظر کو اہم شکل دے کر بدل سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔